خاتون صحافی کو ہراساں کرنے کے الزام پر برطانوی وزیر دفاع مستعفی

رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے میں اپنے کیس کی پیروی کروں گا لیکن وزارت دفاع کے عہدے سےاستعفیٰ دے رہاہوں،مائیکل فالن

فالن نےتسلیم کیا ہے کہ ماضی میں ان کا کردار مسلح افواج کے تقاضوں کے حوالے سے مثالی نہیں تھا؛فوٹوفائل

برطانوی وزیر دفاع مائیکل فالن نے خاتون صحافی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام پر اپنے عہدے سےاستعفیٰ دے دیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مستعفی وزیر دفاع مائیکل فالن نے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے پارلیمنٹ میں جنسی ہراسگی کےاسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی بات چیت کا تذکرہ کیا ہے۔ خط میں فالن نے اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بارے میں بہت سی غلط باتیں پھیلائی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ ماضی میں ان کا کردار مسلح افواج کے تقاضوں کے حوالے سے مثالی نہیں تھا۔


مائیکل فالن نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے میں اپنے کیس کی پیروی کروں گا لیکن اس دوران وزارت دفاع کے عہدے پر مزید ذمہ داریاں انجام نہیں دے سکتا ، اس لیے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں۔ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے فالن کا استعفیٰ قبول کرنے کے ساتھ ان کی طویل خدمات پر شکریہ ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ مائیکل فالن پر الزام ہے کہ انہوں نے سنہ 2002 میں ایک صحافی کی گردن پر ہاتھ رکھا تھا ان کے اس عمل کو جنسی ہراسانی کے طور پر لیا گیا اور ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا ہے تاہم اس واقعے کی تحقیقات نہیں کی گئیں تھیں ۔
Load Next Story