شہرت ایکتا کپور کی بدولت ملی ہے ٹینا پاریکھ

چھوٹے پردے کی مقبول اداکارہ کی باتیں


Farrukh Izhar March 05, 2013
چھوٹے پردے کی مقبول اداکارہ کی باتیں۔ فوٹو : فائل

تیکھے نقوش والی پُرکشش لڑکی ٹینا پاریکھ نے ٹیلی ورلڈ میں قدم رکھا، تو اسے معلوم ہوا کہ بلاشبہ اس نگری میں حُسن و ادا کی بہت اہمیت ہے، لیکن ناظرین کے دلوں پر راج کرنے کے لیے صرف حسین ہونا کافی نہیں، بلکہ حقیقی معنوں میں ان کا دل جیتنے کے لیے صلاحیت کا اظہار ضروری ہے۔

اگر وہ اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، تو اس کی کام یابی یقینی ہے۔ اس بات کا ادراک کرکے وہ ٹیلی ورلڈ میں اپنی محنت اور لگن کے سہارے آگے بڑھتی چلی گئی۔ کیمرے کا سامنا تو وہ اپنے فیشن شوز اور ماڈلنگ کے دوران کئی مرتبہ کر چکی تھی۔ اداکاری کا آغاز کیا تو اسے خود پر اعتماد اور صلاحیتوں پر مکمل بھروسا تھا۔ وہ کام یاب رہی اور آج اس کا شمار چھوٹے پردے کے اہم فن کاروں میں کیا جاتا ہے۔ اس اداکارہ کے فنی سفر اور پسند و ناپسند سے متعلق یہ مضمون آپ کی توجہ حاصل کرے گا۔

ٹیلی نگری کی اس اداکارہ نے ماڈلنگ کو بہ طور پیشہ اپنایا، لیکن جلد ہی اکتا گئی۔ دراصل ماڈلنگ اس کا شوق تھا، لیکن اداکاری سے اسے جنون کی حد تک لگاؤ تھا۔ آخر کار اس کے جنون کو ایک کردار تک رسائی حاصل ہو گئی۔ وہ بتاتی ہے،'' میں نے اسٹارپلس کے پروگرام 'ہپ ہپ ہرّے' اور 'کہتا ہے دل' میں اہم رول ادا کیے، جس نے مجھے ناظرین کی توجہ حاصل کرنے کا موقع دیا۔

شہرت کا آغاز نہ جانے کب ہوا، لیکن کئی سوپس میں مجھے مختصر کردار بھی دیے گئے، جن کی بدولت میرا نام انڈسٹری کے باصلاحیت اداکاروں میں شامل ہو گیا۔ میں نے زیادہ تر بالاجی کے شوز میں کام کیا۔ یہ تمام کردار میرے کیریر کو بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔'' ڈراما سیریل ''کہانی گھر گھر کی'' میں ''شروتی اگروال'' کا کردار آج بھی دیکھنے والوں کو یاد ہے۔

اسٹار پلس کا یہ ڈراما لاکھوں ناظرین کی توجہ کا مرکز بنا تھا اور اس میں ٹینا کے کردار کو بے حد پسند کیا گیا۔ ناقدین نے اسے ''کسوٹی زندگی کی'' میں اپنا کردار نہایت خوبی سے نبھانے پر بے حد داد دی تھی اور اداکارہ کو انڈسٹری کے لیے اہم گردانا تھا۔ مزاحیہ سیریل ''کھچڑی'' میں اس نے اپنی پرفارمینس سے ثابت کیا کہ وہ چلبلے کیریکٹرز کو بھی خوبی سے نبھانے کی اہلیت رکھتی ہے۔

مِنی اسکرین پر طویل عرصے تک کام یابی سے اپنا سفر طے کرنے کے دوران اس نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ایک دن فلمی نگر سے بھی اس کا بلاوا آئے گا، لیکن قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہوئی تو وہ ساؤتھ انڈسٹری میں داخل ہو گئی، جہاں ڈائریکٹر سنجے اپادھیائے کی فلم ''ستیا بول'' میں کردار نبھانے کا موقع ملا۔ وہ ایک پولیس افسر کی بیوی کے روپ میں نظر آئی۔ فلم میں ٹینا کو جو کردار سونپا گیا تھا، وہ ازدواجی زندگی کی رنجشوں، تلخیوں اور اس کے نتیجے میں رشتوں میں ٹوٹ پھوٹ کی عکاسی کرتا تھا۔ اداکارہ کے بقول، وہ فلم میں کام کرنے کی خواہش نہیں رکھتی تھی اور نہ ہی اس سلسلے میں کبھی کوشش کی تھی، لیکن اس فلم کی صورت میں اس نے ایک شان دار تجربہ کیا۔ تاہم وہ مزید فلمیں نہیں کرنا چاہتی۔

اپنی نجی زندگی کے بارے میں اداکارہ نے گفت گو کا آغاز اس طرح کیا،'' میں اپنے خاندان کی پہلی لڑکی تھی، جس نے شوبزنس کو پروفیشن کے طور پر اپنایا۔ میں نے سائیکالوجی میں گریجویشن کیا اور پھر ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھا، یہ کوئی انوکھی بات نہیں کہ نفسیات کی کام یاب طالبہ ہونے کے باوجود میں نے یہ شعبہ چنا۔ یہ اپنے شوق کی بات ہے۔ میرے نزدیک تعلیم شعور اور آگاہی دیتی ہے، نہ کہ اپنی ڈگری کی بنیاد پر ہم مخصوص شعبے میں کام تلاش کریں۔ خیر، اس کے بعد میں اداکاری کی طرف چلی آئی۔ اس نگر میں بالاجی کی کرتا دھرتا ایکتاکپور نے میرا بہت ساتھ دیا اور آج میں جو کچھ بھی ہوں انہی کی بدولت ہوں۔''

اداکارہ نے اپنی پسند سے شادی کی ہے۔ ٹینا سے تفصیل پوچھی گئی تو معلوم ہوا،'' میرے شوہر کا نام وکرم ہازرا ہے۔ ہم نے اپنی منگنی کے ایک سال بعد 2007 میں شادی کی۔ وہ فروری کا مہینہ تھا۔ میرے شوہر کو موسیقی سے بے حد لگاؤ ہے۔ وہ زبردست گٹارسٹ ہیں اور ناظرین انھیں ایم ٹی وی اور سنسکار چینل پر بہ طور سنگر بھی پرفارم کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔ وکرم ایک بین الاقوامی آرٹ پرفارمنگ ادارے سے وابستہ ہیں اور میری ان سے وہیں ملاقات ہوئی تھی۔ وہاں ہمارے درمیان قائم ہونے والا دوستی کا رشتہ محبت میں تبدیل ہوا اور پھر ہم نے شادی کرلی۔'' ٹینا کی شادی کی تقریب بنگلور شہر میں ہوئی تھی، جس میں انڈسٹری کے نام ور فن کاروں نے شرکت کی تھی۔ ہندوستان میں میڈیا پر اس شادی کی تقریب کو کافی کوریج دی گئی تھی۔

ٹینا پاریکھ نے 2 ستمبر کو جے پور کے ایک شہر میں آنکھ کھولی، لیکن ابتدائی دنوں میں ہی اس کی فیملی ممبئی شفٹ ہوگئی تھی اور اس طرح وہ سپنوں کے نگر میں پلی بڑھی۔ اداکارہ کے مطابق اس شہر میں لوگ دور دور سے قسمت آزمانے کے لیے آتے ہیں۔ ''میں نے یہاں اپنا جیون بتایا اور میری خوش نصیبی ہے کہ یہ زمین میرا مسکن بنی۔ آج اسی کی بدولت مجھے شہرت، عزت اور مقام حاصل ہوا ہے۔'' وہ اپنی فٹنس کے بارے میں ہمیشہ متفکر رہی ہے۔ اسے فربہ ہونے سے ڈر لگتا ہے۔

اس کا کہنا ہے، ''میں باقاعدگی سے جم جاتی تھی تاکہ ہمیشہ فٹ اور چاق و چوبند رہوں۔ تاہم میری ٹی وی پر مصروفیات بڑھنے کی وجہ سے یہ سلسلہ ٹوٹ گیا۔ بعد میں شادی ہو گئی اور گھر کی مصروفیات نکل آئیں۔ اس عرصے میں پھر میں اپنی صحت اور فٹنس پر توجہ نہیں دے سکی، لیکن کوشش کی کہ غذا کا خیال رکھوں اور موٹاپے کا شکار نہ ہونے پاؤں۔

اداکارہ کے مطابق وہ اپنی ظاہری شخصیت کا خاص خیال رکھتی ہے بلکہ اس بارے میں بڑی حد تک جنونی بھی ہے۔ وہ سمجھتی ہے کہ شوبزنس میں ظاہری وضع قطع اور اسٹائل کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ''میں اپنے ڈریسز،ہیئر اسٹائل اور سنگھار کے بارے میں ہمیشہ فکرمند رہتی ہوں، خاص طور پر مجھے وزن بڑھنے سے بہت خوف محسوس ہوتا ہے۔ لباس، رنگوں کا چناؤ اور ہیئر اسٹائل انسان کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔'' اداکارہ اپنی دل کشی اور حُسن برقرار رکھنے کے لیے یوگا بھی کرتی ہے۔ وہ اسے اپنے مقصد کے لیے نہایت کار گر تصور کرتی ہے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس کا پُر رونق چہرہ اور تازگی اسی یوگا کی دین ہے۔ نیلا اور سرخ رنگ اس کا پسندیدہ ہے۔ نت نئے فیشن اپنانے کا بہت شوق ہے، لیکن اس میں توازن قائم رکھتی ہے۔ وہ تقلید کی قائل نہیں ہے۔ دوسروں کو دیکھ کر اپنا راستہ تبدیل کرلینے کو حماقت تصور کرتی ہے۔

ٹینا کے مطابق وہ کبھی تنہا خریداری کرنے کے لیے نہیں جاتی۔ اس کی ایک سہیلی اس سلسلے میں اس کا ساتھ دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔ اداکارہ نے ایک عجیب بات بتائی۔ کہتی ہے،'' میرے شوہر خریداری کے لیے اس کی مدد نہیں لیتے۔ ایسا بہت کم ہوا ہے کہ ہم دونوں ایک ساتھ شاپنگ پر گئے ہوں۔ وہ اپنے لیے کپڑے وغیر خریدنے کے لیے خود بازار جاتے ہیں۔ اکثر آفس سے واپسی پر وہ اپنے لیے شاپنگ پر چلے جاتے ہیں اور یوں میں زحمت اٹھانے سے بچ جاتی ہوں۔ میں اسے ان کی ایک اچھی عادت شمار کرتی ہوں۔''

ٹینا پاریکھ اپنی زندگی کا ہر لمحہ انجوائے کرنا چاہتی ہے۔ وہ زندہ دل ہے اور دوسروں کو خوش مزاجی اور نرم خوئی کی تلقین کرتی ہے۔ ان دنوں وہ اپنے پرستاروں سے دور ہے اور اسکرین پر باقاعدگی سے نظر نہیں آرہی، لیکن اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ ٹینا نے اداکاری کو خیر باد کہہ دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں