سانحہ عباس ٹاؤن سیاسی و سماجی رہنماؤں کا اظہار مذمت
تاجر برادردی لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے،گوہراﷲ،شہریوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ
ISLAMABAD:
ایوان تجارت وصنعت سمیت مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے عباس ٹاؤن کراچی میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے جانی ومالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں کے جان ومال کے تحفظ اور دہشت گردوںکی سرکوبی کے لیے سخت اقدامات کرے۔
ایوان تجارت و صنعت کے صدر گوہراﷲ نے سانحہ عباس ٹاؤن کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کے بہنوئی سمیت دیگر شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی تاجر برادری سانحہ عباس ٹاؤن کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے جنرل سیکریٹری سید فیاض علی شاہ، امان اﷲ سیال، آفتاب خانزادہ، شاہد اقبال، رجب علی خاصخیلی، عبدالمنان صدیقی ودیگر نے کراچی بم دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور جمہوریت کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا۔
مسلم لیگ ق سندھ کی سینیئر نائب صدر سیدہ تسنیم زہرہ، ضلعی صدر فردوس ناصر، جنرل سیکریٹری ثمن زہرہ، شبانہ، شائستہ ودیگر نے ایک بیان میں کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن کھلی دہشت گردی ہے جبکہ حکومت، پولیس اور دیگر ادارے دہشت گردی کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام ضلع حیدرآباد کے امیر مولانا تاج محمد ناہیوں، جنرل سیکریٹری حافظ خالد حسن دھامرا، حافظ محمد اعظم جہانگیری، حاجی عبدالمالک تالپور، مفتی حبیب اﷲ، مولانا عبدالہادی بروہی، حاجی عبدالعزیز راجپوت، حافظ شمس الدین شیرانی، ہمایوں خان مندو خیل، مولانا عبدالمالک بروہی، حافظ عبدالباسط دھامراہ، جمعیت طلبہ اسلام ضلع حیدرآباد کے صدر حافظ محمد عثمان دھامراہ، جنرل سیکریٹری حافظ غلام یاسین گھوٹو، حافظ محمد تہیم، حافظ فضل الرحمان لانگو، حافظ بختیار بونیری، حافظ محمد اویس لودھی اور نقاش آرائیں نے ایک بیان میں کراچی بم دھماکوں کی مذمت کی اور کہا کہ کراچی کو لاوارث شہربنادیا گیا ہے،۔
سیاسی وسماجی اورمذہبی رہنماؤں کی آئے روز ٹارگٹ کلنگ اور بوری بندلاشوں نے کراچی کو ملک سے الگ کردیا ہے۔ جمعیت علماء پاکستان ضلع حیدرآباد کے صدرحسین بخش حسینی، جنرل سیکریٹری محمد ابراہیم شیخ ودیگر نے عباس ٹاؤن بم دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ دھماکوں میں50 سے زائد افراد کی شہادت اور لاتعداد افراد کا زخمی ہونا حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، مسلسل دہشت گردی کے واقعات حکومت کی نااہلی اور بے حسی ہے، وزیراعلی سندھ اس واقع پر سوگ منانے کا اعلان کرنے کے بجائے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔
ایوان تجارت وصنعت سمیت مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے عباس ٹاؤن کراچی میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے جانی ومالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں کے جان ومال کے تحفظ اور دہشت گردوںکی سرکوبی کے لیے سخت اقدامات کرے۔
ایوان تجارت و صنعت کے صدر گوہراﷲ نے سانحہ عباس ٹاؤن کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کے بہنوئی سمیت دیگر شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی تاجر برادری سانحہ عباس ٹاؤن کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے جنرل سیکریٹری سید فیاض علی شاہ، امان اﷲ سیال، آفتاب خانزادہ، شاہد اقبال، رجب علی خاصخیلی، عبدالمنان صدیقی ودیگر نے کراچی بم دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور جمہوریت کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا۔
مسلم لیگ ق سندھ کی سینیئر نائب صدر سیدہ تسنیم زہرہ، ضلعی صدر فردوس ناصر، جنرل سیکریٹری ثمن زہرہ، شبانہ، شائستہ ودیگر نے ایک بیان میں کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن کھلی دہشت گردی ہے جبکہ حکومت، پولیس اور دیگر ادارے دہشت گردی کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام ضلع حیدرآباد کے امیر مولانا تاج محمد ناہیوں، جنرل سیکریٹری حافظ خالد حسن دھامرا، حافظ محمد اعظم جہانگیری، حاجی عبدالمالک تالپور، مفتی حبیب اﷲ، مولانا عبدالہادی بروہی، حاجی عبدالعزیز راجپوت، حافظ شمس الدین شیرانی، ہمایوں خان مندو خیل، مولانا عبدالمالک بروہی، حافظ عبدالباسط دھامراہ، جمعیت طلبہ اسلام ضلع حیدرآباد کے صدر حافظ محمد عثمان دھامراہ، جنرل سیکریٹری حافظ غلام یاسین گھوٹو، حافظ محمد تہیم، حافظ فضل الرحمان لانگو، حافظ بختیار بونیری، حافظ محمد اویس لودھی اور نقاش آرائیں نے ایک بیان میں کراچی بم دھماکوں کی مذمت کی اور کہا کہ کراچی کو لاوارث شہربنادیا گیا ہے،۔
سیاسی وسماجی اورمذہبی رہنماؤں کی آئے روز ٹارگٹ کلنگ اور بوری بندلاشوں نے کراچی کو ملک سے الگ کردیا ہے۔ جمعیت علماء پاکستان ضلع حیدرآباد کے صدرحسین بخش حسینی، جنرل سیکریٹری محمد ابراہیم شیخ ودیگر نے عباس ٹاؤن بم دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ دھماکوں میں50 سے زائد افراد کی شہادت اور لاتعداد افراد کا زخمی ہونا حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، مسلسل دہشت گردی کے واقعات حکومت کی نااہلی اور بے حسی ہے، وزیراعلی سندھ اس واقع پر سوگ منانے کا اعلان کرنے کے بجائے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔