ریمپ پر واک کرنا آسان اداکاری مشکل مگر دلچسپ کام ہے صائمہ اظہر
کسی کردار کو نبھانا اوراسے خودپرتاری کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں، ماڈل
معروف ماڈل صائمہ اظہر نے کہا ہے کہ ریمپ پر واک اورٹی وی کمرشل میں ماڈلنگ کرنا توبہت آسان ہے لیکن فلم میں ایکٹنگ کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔
صائمہ اظہر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب خوبصورت ملبوسات ، قیمتی جیولری اور لانگ ہیل کے ساتھ ریمپ پرواک کرتے ہوئے ڈرلگتا تھا اوراس کے لیے بہت تیاری کی جاتی تھی، پھر ٹی وی کمرشلٍ کا دورشروع ہوا اوریہ مرحلہ بھی خاصا مشکل تھا لیکن کڑی محنت اورآگے بڑھنے کے جذبے نے ان تمام مشکلات سے بچایا اورآج میں فلم میں مرکزی کردارادا کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام بھی اپنی مثال آپ ہی ہے کیونکہ جب تک اس شعبے میں نہیں آئے تھے تویوں محسوس ہوتا تھاکہ یہ سب بہت آسان ہے اوراس کام کوکرنے کے لیے کچھ خاص جتن کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مگراس کام کوکرنے کے بعد پتہ چل رہا ہے کہ یہ بہت مشکل اورباریک کام ہے۔ یہ دور سے جتنا آسان دکھائی دیتا ہے، اتنا ہی چیلنجنگ ہے۔
ماڈل نے بتایا کہ ایک کردار کو نبھانا اوراس کواپنے اوپرتاری کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں۔ اس لیے اب مجھے اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے کڑی محنت کرنا پڑ رہی ہے۔ بڑی اسکرین پراچھا دکھنے کے ساتھ ساتھ مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا بہترین اظہاربھی ضروری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صائمہ اظہر نے کہا کہ ایکٹنگ کے لیے خود کوصرف فلموں تک محدود نہیں رکھنا چاہتی۔ مجھے ٹی وی ڈراموں میں جب کوئی اچھا کردار آفر ہوگا تومیں ضرور کام کرونگی، البتہ پڑوسی ملک بھارت میں کام کرنے کے حوالے سے بہت سوچ وچار کے بعد ہی کوئی فیصلہ لوں گی کیونکہ میں بخوبی جانتی ہوں کہ بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاراؤں کو جو کردار دیے جاتے ہیں وہ ایک طرف توجاندار نہیں ہوتے اورپھر نئے ہیرو کے ساتھ متعارف کروایا جاتا ہے۔ جو میرے نزدیک بہت بڑی نا انصافی ہے۔
صائمہ اظہر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب خوبصورت ملبوسات ، قیمتی جیولری اور لانگ ہیل کے ساتھ ریمپ پرواک کرتے ہوئے ڈرلگتا تھا اوراس کے لیے بہت تیاری کی جاتی تھی، پھر ٹی وی کمرشلٍ کا دورشروع ہوا اوریہ مرحلہ بھی خاصا مشکل تھا لیکن کڑی محنت اورآگے بڑھنے کے جذبے نے ان تمام مشکلات سے بچایا اورآج میں فلم میں مرکزی کردارادا کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام بھی اپنی مثال آپ ہی ہے کیونکہ جب تک اس شعبے میں نہیں آئے تھے تویوں محسوس ہوتا تھاکہ یہ سب بہت آسان ہے اوراس کام کوکرنے کے لیے کچھ خاص جتن کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مگراس کام کوکرنے کے بعد پتہ چل رہا ہے کہ یہ بہت مشکل اورباریک کام ہے۔ یہ دور سے جتنا آسان دکھائی دیتا ہے، اتنا ہی چیلنجنگ ہے۔
ماڈل نے بتایا کہ ایک کردار کو نبھانا اوراس کواپنے اوپرتاری کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں۔ اس لیے اب مجھے اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے کڑی محنت کرنا پڑ رہی ہے۔ بڑی اسکرین پراچھا دکھنے کے ساتھ ساتھ مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا بہترین اظہاربھی ضروری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صائمہ اظہر نے کہا کہ ایکٹنگ کے لیے خود کوصرف فلموں تک محدود نہیں رکھنا چاہتی۔ مجھے ٹی وی ڈراموں میں جب کوئی اچھا کردار آفر ہوگا تومیں ضرور کام کرونگی، البتہ پڑوسی ملک بھارت میں کام کرنے کے حوالے سے بہت سوچ وچار کے بعد ہی کوئی فیصلہ لوں گی کیونکہ میں بخوبی جانتی ہوں کہ بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاراؤں کو جو کردار دیے جاتے ہیں وہ ایک طرف توجاندار نہیں ہوتے اورپھر نئے ہیرو کے ساتھ متعارف کروایا جاتا ہے۔ جو میرے نزدیک بہت بڑی نا انصافی ہے۔