قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کا بل ایک بار پھر موخر

حکومتی بنچوں پر زیادہ تر نشستیں خالی ہونے کے باعث نئی حلقہ بندیوں کا بل موخر کیا گیا


ویب ڈیسک November 03, 2017
جنوری سے جون تک 1764 بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پیش آئے، وزارت انسانی حقوق۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کا بل آج بھی موخر ہوگیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں قائداعظم کی صاحبزادی کی وفات پر قومی اسمبلی میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ حکومتی بنچوں پر زیادہ تر نشستیں خالی ہونے کے باعث آج کے اجلاس میں بھی نئی حلقہ بندیوں کا بل موخر ہوگیا۔ آئین میں ترمیم کے بل کی منظوری کے لیے 228 ارکان کی حمایت لازم ہے تاہم حکومتی بنچوں پر بیشتر نشستیں خالی تھیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس، قومی اسمبلی کی نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

اجلاس کے دوران وزارت انسانی حقوق نے ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کی شرح کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2017 سے جون 2017 تک ملک بھر میں 1764 بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پیش آئے جس میں سب سے زیادہ واقعات پنجاب میں ریکارڈ ہوئے۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں زیادتی کے 1089 اور سندھ میں 490 واقعات پیش آئے، اسلام آباد میں 58، بلوچستان میں 76 ، پختونخواہ میں 42 اور آزاد کشمیر میں 9 واقعات پیش آئے۔

اجلاس کے دوران پارلیمانی سیکرٹری نے قومی اسمبلی میں پاک ایران گیس منصوبے کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ گیس منصوبے میں تاخیر ایران پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے ہے، پابندیاں چونکہ ایران پر ہیں اس لیے تاخیر کا ذمہ دار پاکستان نہیں بنتا، منصوبہ پر ایران کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے معاملے کو میں بھی دیکھ رہا ہوں، میری ایران کے صدر اور اسپیکر سے بات بھی ہوئی تھی، منصوبے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان بنکنگ چینل قائم ہونا ضروری ہیں تاہم انشاء اللہ یہ منصوبہ آگے بڑھے گا۔

اجلاس کے دوران اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ 64 فیصد پاکستانیوں کو پینے کا صاف پانی ہی میسر نہیں، قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کونسل آف ریسرچ کی جانب سے جمع کردہ پانی کے نمونے 69 تا 85 فیصد آلودہ تھے، ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کی رپورٹ کے مطابق 36 فیصد پاکستانی صاف پانی استعمال کر رہے ہیں جب کہ صرف 41 فیصد شہری اور 32 فیصد دیہی آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |