نقصانات کا ازالہ کیا جائے متاثرین عباس ٹاؤن کا مطالبہ

جانی و مالی نقصان کے ساتھ سروں سے چھت بھی چھن گئی، ہم بے سروسامان پڑے ہیں

کراچی:عباس ٹاؤن کے رہائشی دھماکے کے بعدکھنڈر میں تبدیل ہوئے فلیٹوں کے باہر جمع ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

عباس ٹاؤن دھماکے کے متاثرہ افراد نے اعلیٰ حکام سے دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کا مطالبہ کردیا۔

متاثر ہ افراد کا کہنا ہے کہ دھماکے کے باعث جانی و مالی نقصانات کے ساتھ ان کے سروں سے چھت بھی چھن گئی ہے اور وہ بے سروسامان پڑے ہیں ۔اقرا سٹی اپارٹمنٹ کے فلیٹ D-304کے رہائشی ڈینٹل ڈاکٹرعباس محسن نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے وقت وہ اپنے فلیٹ میں اکیلے تھے جبکہ گھر کے دیگر افراد 2 بہنیں، ایک بھائی اوروالد والدہ شاپنگ کرنے گئے ہوئے تھے۔ دھماکا انتہائی طاقتور تھاجس کے باعث کان پڑی آواز سنائی نہیں دی۔ انھوں نے بتایا کہ دھماکا ہوا تو کمرے میں لگا ہوا ایئرکنڈیشن ان کے اوپر آکر گرا جبکہ فلیٹ کی گیلری اور دیوارکر نیچے سڑک پر گر گئی۔

انھوں نے بتایا کہ فلیٹ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور اب پریشان ہیں کہ ان کی فیملی کہاں رہے گی ؟۔ اقرا سٹی کے فلیٹ D-203 کے رہائشی افتخار زیدی نے ایکسپریس کو بتایا کہ دھماکا ایسا تھا کہ جیسے آندھی آگئی ہو اور پورا علاقہ درہم برہم ہو گیا تھا، ہر جگہ چیخ و پکار تھی اورافرا تفری کا عالم تھا۔ لوگ مدد کو پکار رہے تھے جبکہ امدادی اور ریسکیو ٹمیوں کا کچھ پتہ نہیں تھا۔ فلیٹ میں آنے والی سوئی گیس لائن جگہ جگہ سے ٹوٹ گئی تھی جسے علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بند کیا۔ فلیٹ نمبر D-310 کے رہائشی نوجوان سنی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد پورا علاقے میں دھواں پھیل گیا تھا اور کچھ دکھائی نہیں دے رہا دھماکے کے وقت ان کی والدہ پڑوس میں گئی ہوئی تھیں، میری والدہ توخوش قسمتی سے محفوظ رہیں تاہم ان کے پڑوسی محمد عمران کی اہلیہ اورڈیڑھ سالہ بیٹا زخمی ہوگئے۔




فلیٹ نمبر D-303 کے رہائشی محمد عمران نے بتایا کہ وہ اتوار کی صبح سعودی عرب سے کراچی پہنچے ہیں اور اب اہلیہ اور بیٹی کو اسپتال میں چھوڑ کر فلیٹ کا باقی ماندہ سامان نکالنے آئے ہیں۔ اقراسٹی اپارٹمنٹ کے بلاک D یونین کے صدر اور اسٹیل مل کے ملازم رضوان عباس نے بتایا کہ دھماکے میں وہ خود بھی زخمی ہوئے لیکن اس کے باوجود انھوں نے اپنی مدد اپ کے تحت جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال روانہ کر ایا۔ رابعہ فلاور کے بلاک کے A-3فلیٹ نمبر5 کے رہائشی KDAکے ملازم عبدالمجید قاضی نے بتایا ک دھماکے کے بعد ان کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی تھی ۔

جس پر کئی گھنٹوں کے بعد قابو پایاگیا۔ دھماکے سے ان کی 5 سالہ بیٹی یمنی، 10برس کی بیٹی بسمہ ، اہلیہ اور بہن زخمی ہوئیں جو نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔میری بہن کی حالت تشویشناک ہے جو انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہے۔ فلیٹ نمبر D-410 کے رہاشی ولی محمد نے بتایا کہ دھماکے کے وقت میںابوالحسن اصفہانی روڈ پر تھا، دھماکا سنا تو اپنے فلیٹ کی جانب دوڑا اور قیامت کا منظر دیکھ کر پیروں تلے زمین نکل گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story