فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کیا جائے سربراہ برطانوی لیبر پارٹی
فسلطین پر اسرائیل کا جبری تسلط اور غزہ کی سرحدی بندش کو ختم کرکے مسئلے کا سنجیدہ حل نکالا جائے، جیریمی کوربان
KARACHI:
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربان نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنے پرزوردیا ہے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربان نے کہا کہ برطانیہ کو فسلطین کو تسلیم کرنے چاہئے، 100 سال پہلے برطانیہ نے ایک دوعہ کیا تھا لیکن اس وعدے کا ایک حصہ ابھی تک پورا نہیں ہوا اور فلسطینی عوام آج بھی اپنےبنیادی حقوق سے محروم ہیں، فلسطینیوں کے حقوق کی فراہمی کے لئے برطانیہ پر بہت اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
جیریمی کوربان کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کے دباؤ کو بڑھا کر فلسطین پر اسرائیل کے جبری تسلط، غیر قانونی آباد کاری اور غزہ کی سرحدی بندش کو ختم کرکے اسرائیل اور فلسطین کی ریاستوں کے درمیان سنجیدہ امن کا حل نکالا جائے۔
جیریمی کوربان پر اپنی پارٹی میں یہودی مخالف روزبروز بڑھتے ہوئے جذبات کو نہ روکنے کا بھی الزام لگایا جارہاہے۔ حالیہ سال میں لیبر پارٹی کے متعدد رہنماؤں کویہودی دشمنی پر مبنی بیانات کے باعث معطل کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ 100 برس پہلے پہلی جنگ عظیم کے دوران برطانوی حکومت نے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں یہودیوں کے لیے ایک خودمختار ریاست کے قیام کی بات کی گئی تھی، اس کے بعد عثمانی سلطنت کے حصے بخرے کئے گئے اور عرب سرزمین میں یہودی ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں آیا۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربان نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنے پرزوردیا ہے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربان نے کہا کہ برطانیہ کو فسلطین کو تسلیم کرنے چاہئے، 100 سال پہلے برطانیہ نے ایک دوعہ کیا تھا لیکن اس وعدے کا ایک حصہ ابھی تک پورا نہیں ہوا اور فلسطینی عوام آج بھی اپنےبنیادی حقوق سے محروم ہیں، فلسطینیوں کے حقوق کی فراہمی کے لئے برطانیہ پر بہت اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
جیریمی کوربان کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کے دباؤ کو بڑھا کر فلسطین پر اسرائیل کے جبری تسلط، غیر قانونی آباد کاری اور غزہ کی سرحدی بندش کو ختم کرکے اسرائیل اور فلسطین کی ریاستوں کے درمیان سنجیدہ امن کا حل نکالا جائے۔
جیریمی کوربان پر اپنی پارٹی میں یہودی مخالف روزبروز بڑھتے ہوئے جذبات کو نہ روکنے کا بھی الزام لگایا جارہاہے۔ حالیہ سال میں لیبر پارٹی کے متعدد رہنماؤں کویہودی دشمنی پر مبنی بیانات کے باعث معطل کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ 100 برس پہلے پہلی جنگ عظیم کے دوران برطانوی حکومت نے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں یہودیوں کے لیے ایک خودمختار ریاست کے قیام کی بات کی گئی تھی، اس کے بعد عثمانی سلطنت کے حصے بخرے کئے گئے اور عرب سرزمین میں یہودی ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں آیا۔