فلیٹوں میں آگ گیزر پھٹنے کی وجہ سے لگیسی آئی ڈی

کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا، بھاری مشینری کے فوری استعمال سے شواہد ضائع ہوگئے

دوسرے روز بھی انسانی اعضا جمع کیے جاتے رہے، گھڑی7بج کر8منٹ پر بند ہوگئی فوٹو: فائل

عباس ٹاؤن بم دھماکے میں کسی قسم کے کیمیکل کا استعمال نہیں کیا گیا۔

دہشت گردوں نے دیسی ساختہ ہائی ایکسپلوزیومواد استعمال کیا۔ اقرا سٹی اپارٹمنٹ کی بالائی منزل کے2فلیٹوں میں آگ گیزر پھٹنے سے لگی تھی ، دھماکے کی شدت اور بارود کی مقدار زیادہ ہونیکی وجہ سے دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔ جس کے باعث تا حال اس کا پتہ نہیں لگایا جاسکا، دھماکے کے فوری بعد جائے وقوع پر امدادی کاموں کے لیے بھاری مشینری کا استعمال شروع کر دیا گیا جس کے باعث کرائم سین سے شواہد مٹ گئے، دھماکے سے پڑنے والے گڑھے سے کافی شواہد اکٹھے کیے جا سکتے تھے۔

تاہم وہاں شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوجانے کی وجہ سے وہ بھی حاصل نہیں کیے جا سکے۔ایس ایس پی سی آئی ڈی راجا عمر خطاب نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دھماکے کے بعد آگ کیمیکل کی وجہ سے لگی تاہم جائے وقوع کا معائنہ کرنے کے بعد انکشاف ہوا کہ دھماکے میں صرف ایکسپلوزیو موادکے ساتھ بیرنگ بال اور نٹ بولٹ کا وافر مقدار میں استعمال کیا گیا تھا، دھماکے کے فوری بعد اقرا سٹی کی بالائی منزل کے2 فلیٹوں میں آگ لگنے کی وجہ فلیٹوں کی بالکونیوں میں لگے گیزر کا پھٹنا تھا، گیزر کے پھٹتے ہی پائپ سے گیس کے ساتھ ایک شعلہ نکلااور آگ بھڑک اٹھی۔




انھوں نے بتایا کہ بارود کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے دھماکے کی شدت بھی بہت زیادہ تھی بارود سے بھری گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔ انھوں نے ابتدائی تفتیش کے حوالے سے بتایا کہ دھماکے میں کالعدم لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان کا وہی گروپ ملوث ہے جس نے اس سے قبل عباس ٹاؤن کے داخلی دروازے کے قریب موٹر سائیکل میں بم نصب کیا تھا کیونکہ اس گروپ نے اس علاقے کی پہلے سے ریکی کی ہوئی تھی اسے اس مقام کی دوبارہ ریکی کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔

انھوں نے بتایا کہ شبہ ہے دھماکے میں شہزور ٹرک یا لوڈنگ سوزوکی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اسٹاف رپورٹرکے مطابق عباس ٹائون بم دھماکے کے دوسرے روز بھی جائے وقوع سے انسانی اعضا جمع کیے جاتے رہے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں تباہ شدہ عمارتوں اور دکانوں کا ملبہ ہیوی مشینری سے صاف کردیا گیا، بم دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی ایک گاڑی کی چھت اور دیگر ٹکڑے اقرا سٹی اپارٹمنٹ کی چھت پر پڑے ہیں جن پر اب تک پولیس کے تفتیشی افسران کی نظر نہیں پڑ سکی۔ بم دھماکے کے نتیجے میں اقرا سٹی اپارئمنٹ کی تیسری منزل پر واقع تباہ شدہ فلیٹ نمبر D-304 کے ایک کمرے کی دیوار پر لگی گھڑی7بج کر8منٹ پر رکی ہوئی ہے جس کے باعث مذکورہ گھڑی میں عباس ٹائوں بم دھماکے کا وقت محفوظ ہو گیا۔
Load Next Story