عباس ٹاؤن پرحملہ پورے ملک کے عوام پرحملہ ہے شرجیل میمن
دھماکوں کے پیچھے وہ لوگ ہیں جونہ انسان ہیں نہ مسلمان اور نہ پاکستانی ہیں،وزیراطلاعات سندھ
پیپلزپارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن پر بم حملہ پورے ملک کے لیے ایک بدترین سانحہ ہے ۔
یہ حملہ عباس ٹاؤن پر نہیں پورے ملک کے عوام پر حملہ ہے ۔ اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ دہشت گرد فرقہ وارانہ فسادات اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں دہشت گردوں کے مقاصد کو کسی بھی صورت میں پورا نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ دہشت گرد پاکستان میں مسلمان بھائیوں کو لڑانا چاہتے ہیں ۔
کوئٹہ کے بم دھماکے ہوں یا عباس ٹاؤن میں معصوم لوگوں پر حملہ ہو اس کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو نہ انسان ہیں نہ مسلمان اور نہ پاکستانی ہیں۔ یہ درندہ صفت لوگ ملک کے مختلف کونوں میں پھیل چکے ہیں۔پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہوگا ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اہل تشیع برادری کے اس سانحے میں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس پر ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت اس مشکل کی گھڑی میں غم زدہ اورمتاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں اور متاثرین کی ہر ممکن مدد اورامداد کی جائے گی ۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت متاثرین کواکیلا نہیں چھوڑے گی ۔
یہ حملہ عباس ٹاؤن پر نہیں پورے ملک کے عوام پر حملہ ہے ۔ اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ دہشت گرد فرقہ وارانہ فسادات اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں دہشت گردوں کے مقاصد کو کسی بھی صورت میں پورا نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ دہشت گرد پاکستان میں مسلمان بھائیوں کو لڑانا چاہتے ہیں ۔
کوئٹہ کے بم دھماکے ہوں یا عباس ٹاؤن میں معصوم لوگوں پر حملہ ہو اس کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو نہ انسان ہیں نہ مسلمان اور نہ پاکستانی ہیں۔ یہ درندہ صفت لوگ ملک کے مختلف کونوں میں پھیل چکے ہیں۔پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہوگا ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اہل تشیع برادری کے اس سانحے میں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس پر ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت اس مشکل کی گھڑی میں غم زدہ اورمتاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں اور متاثرین کی ہر ممکن مدد اورامداد کی جائے گی ۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت متاثرین کواکیلا نہیں چھوڑے گی ۔