بچی کے قاتل گرفتارہونے پرچیف جسٹس نے ازخودنوٹس نمٹادیا

ٹرائل کورٹ کوروزانہ سماعت کرکے30 دن میں کیس کافیصلہ کرنے کی ہدایت

ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا،دونوں سیریل کلرہیں،آئی جی اسلام آبادکابیان فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں11 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے پر لیا گیا۔

از خود نوٹس کیس نمٹا دیا اور ٹرائل کورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے30 دن کے اندرکیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔پیر کو اسلام آباد پولیس کے سربراہ بنیامین خود چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ قتل اور زیادتی میں ملوث 2 ملزمان کوگرفتار کرکے چالان عدالت میں پیش کر دیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد نے بتایا ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے،تفتیش کے دوران ملزمان نے قتل اور زیادتی کی مزید 4وارداتوں کا اعتراف کیاجبکہ ایس پی حاکم شاہ کی بیٹی کے قتل میں بھی دونوں ملوث ہیں، انھیں نیند آور دوائیں کھلاکر زیادتی کا نشانہ بنایا اوربعدمیں قتل کیا گیا۔




آئی جی نے بتایا 11 سالہ شہزادی کو بھی نیندکی دوا دی گئی اورگلا گھونٹا گیا ،ملزم ابراراسے چادر میں لپیٹ کر بہارہ کہوسے آئی نائن اسلام آباد لے گیا اور جب بچی پر پٹرول چھڑکا گیا تو وہ اٹھ کر بیٹھ گئی لیکن اس کے باوجود اسے جلادیا گیا۔آئی جی نے بتایاملزمہ کے والداور بھائی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

آن لائن کے مطابق آئی جی نے عدالت کوبتایاکہ یہ ملزمان سیریل کلر ہیں، ان کا طریقہ کاریہ ہوتا ہے کہ خواب آورگولیاں استعمال کرتے ہیں، بے ہوش کرنے کے بعد لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناتے اور بعدازاں قتل کردیتے ہیں، بے ہوشی کی گولیاں دینے والا کمپاؤنڈر بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔
Load Next Story