5سال میں بے تحاشہ مہنگائی ہوئی حکومتی دستاویز
بجلی اور سی این جی کی قیمتیں دگنا‘ ڈیزل 158‘مٹی کا تیل 176فیصد مہنگا ہوا
LONDON:
موجودہ حکومت نے گزشتہ5 سال کے دوران بجلی، پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کا اعتراف کر لیا۔
ایک ٹی وی کے مطابق موصول ہونے والی سرکاری دستاویز کے مطابق 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلیے نرخوں میں 107 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ اسی مدت کے دوران بجلی کی قیمت میں اوسط 100 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح گھریلو اور کمرشل صارفین کیلیے گیس کی قیمتوں میں 70 فیصد تک اضافہ کیا گیا جبکہ سی این جی کی قیمت تقریبا دو گنا ہوگئی۔
مٹی کا تیل 176 فیصد، پیٹرول تقریبا 75 فیصد، ڈیزل 158 فیصد، اور ایل پی جی 156 فیصد تک مہنگی کی گئی اور اسکا دیگر اشیاء کی قیمتوں پر بھی اثر پڑا تاہم حیران کن طور پر مجموعی افراط زر 17 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد تک ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ5 سال کے دوران بجلی، پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کا اعتراف کر لیا۔
ایک ٹی وی کے مطابق موصول ہونے والی سرکاری دستاویز کے مطابق 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلیے نرخوں میں 107 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ اسی مدت کے دوران بجلی کی قیمت میں اوسط 100 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح گھریلو اور کمرشل صارفین کیلیے گیس کی قیمتوں میں 70 فیصد تک اضافہ کیا گیا جبکہ سی این جی کی قیمت تقریبا دو گنا ہوگئی۔
مٹی کا تیل 176 فیصد، پیٹرول تقریبا 75 فیصد، ڈیزل 158 فیصد، اور ایل پی جی 156 فیصد تک مہنگی کی گئی اور اسکا دیگر اشیاء کی قیمتوں پر بھی اثر پڑا تاہم حیران کن طور پر مجموعی افراط زر 17 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد تک ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔