سینیٹ کمیٹی نے ملٹری لینڈ کی رپورٹ طلب کر لی اے ایس ایف کی تنظیم نو کی سفارش

ایڈمنسٹریٹرزمقررکرنے کااختیاروزیردفاع کے پاس ہوناچاہیے،فرحت اللہ بابر ، ہمیں پشاور میں آزادی یادگارنہیں بنانے دی گئی


Numainda Express March 05, 2013
ایڈمنسٹریٹرزمقررکرنے کااختیاروزیردفاع کے پاس ہوناچاہیے،فرحت اللہ بابر ، ہمیں پشاور میں آزادی یادگارنہیں بنانے دی گئی،حاجی عدیل فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس کی تنظیم نوکرنے کی سفارش کردی گئی ہے جبکہ پی آئی اے کی کارکردگی کوسراہاگیا۔

ملٹری لینڈکے حوالے سے وزارت دفاع سے اگلے اجلاس میں رپورٹ طلب کرلی گئی۔کمیٹی کااجلاس سینیٹرمشاہدحسین سید کی زیرصدارت ہوا جس میں ایڈیشنل سیکریٹری دفاع ارشد قدوس' ڈائریکٹرجنرل اے ایس ایف'ایم ڈی پی آئی اے سمیت ملٹری لینڈ اورڈی ایچ اے حکام نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل اے ایس ایف نے کمیٹی کو بتایاکہ ادارے کی تنظیم نوکی اشد ضرورت ہے، 460 پوسٹیں خالی ہیںہم بھرتی نہیں کرسکتے۔کمیٹی نے اے ایس ایف کی تنظیم نو کی سفارش کردی جبکہ پی آئی اے کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے مزید بہتری کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران ملٹری لینڈ کے حوالے سے سینیٹر حاجی عدیل نے کہا سیکیورٹی کے نام پرہمیں قیدی بنایاگیاہے۔کورکمانڈر پشاور نے آزادی کی یادگار نہیںبنانے دی۔



آئی این پی کے مطابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ قومی سلامتی کا لیبل لگاکر لوگوں کی زمینیںہڑپ کرنادرست نہیںنوشہرہ میں گزشتہ پندرہ سالوں سے متاثرین کو ایکوائرکی گئی زمین کامعاوضہ نہیںدیا گیا۔ڈی ایچ اے کے ایڈمنسٹریٹرز مقررکرنے کااختیارآرمی چیف نہیں وزیر دفاع کے پاس ہونا چاہیے۔طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ ملیرکینٹ میں بزرگ شہریوں اور پارلیمنٹرین کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ روا رکھاجاتا ہے۔چیئرمین کمیٹی کاکہناتھا کہ عوامی مسائل پرملٹری لینڈ کی جانب سے بروقت جواب نہیں آتے جس سے شبہات جنم لیتے ہیں۔

کمیٹی نے ملٹری لینڈ کو ہدایت کی کہ نوشہرہ اور راولپنڈی میں زمینوں کا معاملہ حل کرکے آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے۔ اجلاس میں ڈی ایچ اے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔علاوہ ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے تحت پاک بھارت تعلقات،دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے علاقائی سلامتی کی صورت حال پر'' عوامی سماعت '' آج منگل کو ہو گی جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کااجلاس بھی آج ہوگا۔

ادھرآن لائن کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کی چیئرپرسن کلثوم پروین کی زیرصدارت اجلاس کے دوران کمیٹی نے سی ڈی اے سے تمام ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ایل او پی اور این او سی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔