پنجاب بھرمیں اسموگ کا آج پھرراج بجلی کانظام بھی درہم برہم

ہرطرف چھائی فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی


ویب ڈیسک November 05, 2017
پنجاب میں اسموگ کی وجہ بھارت میں کٹائی کے بعد جلائی جانے والی فصلیں ہیں، محکمہ ماحولیات ؛ فوٹوفائل

پنجاب بھر میں آج بھی گہری اسموگ کا راج ہے جس کے نتیجے میں متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں جبکہ فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھرمیں اسموگ بیماریوں کا سبب ہی نہیں باربار بجلی جانے کی وجہ بھی بن گئی ہے۔ ملک میں کئی پاورپلانٹ بندکردئیےگئےہیں ، جس سے شہروں اور دیہات میں گھنٹوں لوڈشیدنگ جاری ہے، متاثرہ علاقوں میں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں نےشہروں اور دیہات کیلئے لوڈشیڈنگ کاشیڈول جاری کردیا۔ ہرگھنٹے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند ہو رہی ہے۔ صنعتی اورکمرشل فیڈرزبھی 12،12 گھنٹے بندرکھےجائیں گے جب کہ گزشتہ روز کی طرح آج بھی پروازوں اورٹرینوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثرہوا ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: پنجاب میں اسموگ سے حد نگاہ صفر، حادثات میں 2 افراد جاں بحق

دوسری جانب ہر طرف چھائی فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی۔بارش نہ ہونے سے اسموگ کی شدت میں دو ہفتے کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ چیف میٹرلوجسٹ نے ایک آدھ بارش کو اسموگ کے خاتمے کیلئے ناکافی قراردے دیا۔

شدید دھند کے باعث پنڈی بھٹیاں میں چنیوٹ روڈ پرتیزرفتار ٹرک بے قابو ہو کر اُلٹ گیا، حادثہ میں 3 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حافظ آباداور گردو نواح میں بھی حد نگاہ صفر ہو گیا، موٹروے ایم 2 ، ایم 3 ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔

ساہیوال اور جی ٹی روڈ پر شدید دھند کے باعث حد نگاہ 10 میڑ رہ گئی، شدید دھند کے باعث ٹریفک کو لائنوں میں چلایا جارہاہے۔ موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ عوام غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ بورے والا اور گردونواح میں رات 12 بجے سے بجلی بند ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام شدید مشکلات کا شکارہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پنجاب بھر میں اسموگ کا راج تھا جب کہ شدید دھند کی وجہ سے مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق اور 27 زخمی ہوگئے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں