محمد یوسف کا تکبرانہ رویہ عمران فرحت شکوہ زبان پر لے آئے

بیشتروقت ناراض دکھائی دیتے،یونس ینگسٹرزکی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے،سابق اوپنر

محمد یوسف ساتھی کرکٹرز سے فاصلہ رکھتے، نوجوانوں کوگروم کرنے میں دلچسپی نہیں تھی، عمران فرحت۔ فوٹو: فائل

محمد یوسف کے تکبرانہ رویے کا شکوہ عمران فرحت زبان پر لے آئے۔

ٹیسٹ اوپنر عمران فرحت نے ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں اپنے ماضی کے تجربات دہراتے ہوئے سابق کپتانوں کے رویوں کا فرق واضح کیا،انھوں نے کہاکہ یوسف اور یونس دونوں عظیم کرکٹرز تھے اور انہوں نے ملکی کرکٹ کی بڑی خدمت کی لیکن ان کے رویوں میں واضح فرق تھا۔

عمران فرحت نے بتایا کہ مزاج کو دیکھا جائے تو یونس خان کہیں بہتر تھے، نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ محمد یوسف کا رویہ بعض اوقات تکبرانہ ہوتا اور وہ فاصلے پر رہتے، دوسری جانب یونس خان کرکٹ کیلیے بے پناہ جذبہ رکھنے کے ساتھ نئے ٹیلنٹ کی بھی بڑی حوصلہ افزائی کرتے، محمد یوسف بیشتر وقت ناراض دکھائی دیتے، ان کو نوجوان کرکٹرز کو گروم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی جبکہ یونس خان اس معاملے میں کبھی بخل سے کام نہیں لیتے تھے،ان کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ دکھائی دیتی،وہ اپنے کھیل پر پوری توجہ دے رہے ہوتے تب بھی دوسروں کے ساتھ رویے میں کوئی فرق نہیں آتا تھا۔


سابق اوپنر نے کہا کہ یونس خان کارکردگی سے خود کو بہترین ثابت کرنے کیلیے پُرعزم اور محنت کرتے نظر آتے، انھوں نے سسٹم کی خرابیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنا لوہا منوایا اورکرکٹ کے لیجنڈز میں نام درج کرالیا۔

ایک سوال پر عمران فرحت نے کہا کہ میں سلمان بٹ کو پاکستان کی نمائندگی کا موقع دینے کے حق میں ہوں،اگر محمد عامر گرین شرٹ پہن سکتے ہیں تو دوسروں کو بھی اجازت دے دینا چاہیے،پیسر کی واپسی پر چند کرکٹرز نے ٹی وی شوز میں بات کرتے ہوئے ساتھ کھیلنے سے انکار کردیا تھا،اب وہ کہاں ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کسی ایک شخص کیلیے معیارات تبدیل کیے جا سکتے ہیں تو دوسروں کیلیے کیوں نہیں،سلمان بٹ نے کم بیک کیلیے بڑی محنت کی، کارکردگی بھی اچھی ہے،انھیں موقع ملنا چاہیے۔

 
Load Next Story