سندھ میں بدامنی سیکڑوں ہندوخاندانوں کی بھارت منتقلی

ہندو پنچایت کے خفیہ اجلاس میں حکمت عملی طے، مختلف اضلاع کے تاجروں کی شرکت


Nama Nigar August 06, 2012
ہندو پنچایت کے خفیہ اجلاس میں حکمت عملی طے، مختلف اضلاع کے تاجروں کی شرکت

سندھ میں بڑھتی ہوئی بد امنی کے باعث ٹنڈو الہیار اورنواح میں رہائش پذیر سیکڑوں ہندو خاندانوں نے بھارت منتقل ہونے کی تیاریاں شروع کردیں، اس سلسلے میں ہندو پنچایت کا ایک خفیہ اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ طے کیا گیا کہ سندھ میں لاقانونیت، ڈکیتی، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے پیش نظر سندھ میں کاروبار کرنا اور رہنا مشکل ہوگیا ہے لہٰذا زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلیے بھارت منتقل ہوا جائے، ابتدائی طور پر کچھ خاندان بھارت منتقل بھی ہوگئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری نصرپور، میرپور خاص کے ہندو تاجروں نے شرکت کی جس میں سیکڑوں خاندانوں کی بھارت منتقلی کا جائزہ لیتے ہوئے حکمت عملی طے کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹنڈو الہیار اور اطراف کے علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کی کارروائیوں کا سب سے بڑ ا ہدف ہندو تاجر برادری ہے جنھیں تاوان کی غرض سے اغوا کرلیا جاتا ہے اور کاروبار کرنے کیلیے لاکھوں روپے بھتہ بھی طلب کیا جاتا ہے۔

ہندو پنچایت ویلفیئر پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری و انجمن تاجران ٹنڈو الہیار کے سرپرست اعلیٰ ماما رتن کمار نے رابطہ کرنے پر '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ اس قسم کے اجلاس کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، ہمارا جینا مرنا پاکستان اور سندھ دھرتی کے ساتھ ہے لیکن اگرہمیں کاروبار کرنے سے روکا گیا تو پھر ہم بھارت منتقل ہونے پر مجبور ہونگے۔

دوسری جانب انجمن کے نو منتخب صوبائی جنرل سیکریٹری اور انجمن تاجران ٹنڈو الہیار کے صدروقار میمن نے تسلیم کیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کی جانب سے نہ صرف ہندو تاجر بلکہ دیگر تاجروں کو بھی بھتے کی پرچیاں ، کالز اور ایس ایم ایس موصول ہوئے ہیں اور بھتہ نہ دینے پر ان کے خاندانوں کو سنگین نتائج کی بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں