امریکا میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے مسجد کے امام پرطالبان کی مالی مدد کرنے کا الزام ثابت

77سال کے حافظ محمد شیر علی خان کا تعلق پاکستان سے ہے جن کو ہر الزام کے تحت 15، 15 سال کی سزا ہو سکتی ہے،محکمہ انصاف

حافظ محمد شیر علی خان نے پاکستان میں طالبان کو ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے مالی مدد فراہم کی، امریکی محکمہ انصاف فوٹو:فائل

امریکی شہر فلوریڈا میں مسجد کے پیش امام پر پاکستانی طالبان کو مالی امداد فراہم کرنے کا الزام ثابت ہو گیا،مقدمے کا فیصلہ 30 مئی کو سنایا جائے گا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 2ماہ تک مقدمے کی سماعت جاری رہنے کے بعد حافظ محمد شیر علی خان پرپاکستانی طالبان کو ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام ثابت ہوگیا۔ محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ 77 سال کے حافظ محمد شیر علی خان جن کا تعلق پاکستان سے ہے کو ہر الزام کے تحت 15، 15 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔


امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران جو ثبوت پیش کئے گئے ان سے ثابت ہوتا ہے کہ حافظ محمد شیر علی خان نے امریکا سے پاکستان کے بینک اکاؤنٹس میں جو رقم بھیجی وہ طالبان کے لئے اسلحہ خریدنے اور مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال ہوئی اورایف بی آئی کی جانب سے ریکارڈ کی گئی ٹیلی فونک گفتگو سے ثابت ہوا کہ حافظ محمد شیر علی خان نے امریکا میں ایک پروپیگینڈا کے تحت پاکستان میں مدرسے کے قیام کے لئے فنڈز اکٹھے کئے،اس مدرسے میں طالبان اور شدت پسندوں کو پناہ دی جاتی رہی اورمدرسے میں بچوں کو افغانستان میں امریکی افواج پرحملہ کرنے کی بھی ٹریننگ دی جاتی رہی۔

 

Recommended Stories

Load Next Story