دبئی میں ملازمت کےلیے کیا کریں

ان معلومات کی روشنی میں آپ دبئی میں ملازمت کے مواقع سے بہتر طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں


میاں جمشید November 07, 2017
دبئی یا کسی بھی خلیجی ملک میں ملازمت کا حصول آپ سے درست معلومات اور صحیح سمت میں کوشش کا تقاضا کرتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اگر آپ دبئی میں ملازمت حاصل کرنا چاہ رہے ہیں تو میری یہ تحریر خاص آپ کےلیے ہی ہے۔ دبئی میں ملازمت کا حصول آج کل بہت سارے لوگوں کی آرزو ہے ۔ نوجوانوں کو اپنی آمدن بڑھانے کےلیے، خوشحالی لانے کےلیے، قرضوں سے جلدی چھٹکارا پانے کےلیے یا اپنی محنت کا اچھا معاوضہ پانے کےلیے یو اے ای یا قریبی دوسرے خلیجی ممالک میں ملازمت تلاش کرنے کا اچھا موقع ہے کیونکہ ایک تو یہ پاکستان کے قریب ہیں؛ کبھی بھی صرف دو سے تین گھنٹے کی فلائٹ سے آ جا سکتے ہیں۔ دوسرا وہاں پر آج بھی اچھی ملازمت ملنے کی امکانات موجود ہیں۔ لیکن اس کےلیے پہلے اچھی معلومات کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔

اب ذرا میری اگلی ترتیب کردہ باتوں کو آرام و دھیان سے پڑھیے اور ان پرعمل کیجئے گا:

1۔ دبئی میں مناسب ملازمت حاصل کرنے کےلیے آپکے پاس کالج لیول کی تعلیم اور ایک سے دو سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے۔ اس سے زیادہ ہو تو کیا ہی بات ہے۔ مگر یہ بھی نہیں کہ اس کے بغیر ملازمت نہیں مل سکتی، مل جائے گی مگر بہت کم لیول کی، زیادہ وقت و محنت والی اور پھر ساتھ میں سالانہ اچھی ترقی و تنخواہ نہیں ہوگی۔

2۔ اس کے بعد سب سے پہلے خود کو ذہنی طور پر بہت سارے وقتی سمجھوتے کرنے پر تیار کیجیے کیوں کہ میڈیا میں نظر آنے والا دبئی وہاں سیر کرنے جانے والوں کےلیے ہے۔ مگر وہاں ملازمت کرنے والوں کےلیے شروع کے کچھ برسوں میں ذرا مختلف ہے جس کےلیے قدم قدم پر آپ کو صبر، ہمت، برداشت، سمجھوتے وغیرہ کرنے پڑیں گے۔ گرم موسم، ایک کمرے میں کافی لوگوں ساتھ بنکر بیڈ پر رہنا، کئی مرتبہ دن میں صرف ایک بار ہی سکون سے کھانا، گھر والوں کی یاد وغیرہ۔ مگر یاد رہے کہ کچھ پانے کےلیے کچھ کھونا تو پڑتا ہی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اچھی ملازمت ملنے پر آپ کو خاصی سہولت ہوجائے اور سب کچھ جاتے ہی سیٹ ہوجائے یا کچھ وقت لگے۔ مگر آپ کو پہلے سے یہ سب ذہن میں لازمی رکھنا ہے۔

3۔ اپنی تعلیمی اسناد، تجربہ لیٹر، سی وی کی سافٹ کاپی، پاسپورٹ اور کم از کم پندرہ سفید بیک گراؤنڈ والی پاسپورٹ سائز تصاویر کو تیار رکھیے۔ ساتھ ہی انگلش بول چال اور لکھنے میں ذرا روانی بھی لائیے کہ یہ بہت فرق ڈالنے والی بات ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ دبئی میں اچھے عہدے کی ملازمت کےلیے آپ کو اپنی تعلیمی اسناد کی متعلقہ تعلیمی بورڈ، ایچ ای سی، فارن آفس اور یو اے ای کے سفارت خانے سے پاکستان میں ہی جانے سے پہلے attestation کروانی پڑے گی۔ دبئی جانے سے پہلے یہ کام کروالیں گے تو یقین مانیے بہت سہولت ہوجائے گی۔ آج کل تو یہ سب ویسے بھی بہت آسان ہوگیا ہے کہ کچھ اچھی کوریئر کمپنیاں یہ کروا دیتی ہیں۔ یہ سب نہ بھی ہو تو بھی ملازمت مل سکتی، آپ بعد میں بھی کروا سکتے مگر بہترین ادارے میں ملازمت کےلیے یہ سب شروع میں ہی لازمی ہوتا ہے۔ اس لئے بہتر یہی کہ پہلے ہی کروا لیجیے۔

4۔ سب سے اہم بات کہ ملازمت کےلیے آپ کا دبئی میں خود موجود ہونا بہت ضروری ہے کہ ادارے انہی کو انٹرویو کےلیے پہلے فون کال اور پھر ای میل کرتے جو دبئی میں موجود ہوں۔ یاد رہے کہ دبئی میں پہلے سے آپ کے کسی دوست یا رشتہ دار کا ہونا بہت ضروری ہے جو آپ کےلیے رہائش کا بندوبست کرسکے، اپنے پاس رکھے یا کسی دوسری جگہ ایک بستر کی جگہ کا انتظام کرسکے۔ اور پھر آپ جہاں بھی رہیں گے وہاں وائی فائی کا ہونا لازمی ہے، جو بہت اہم ہے۔ باقی کھانا پینا تو آپ اپنے کمرے میں خود بناسکتے ہیں، شیئرنگ پر کرسکتے یا باہر ہوٹل سے بھی کھا سکتے ہیں۔ اپنا یا کسی دوست کا لیپ ٹاپ ہو تو کیا ہی بات ہے، ورنہ آپ کسی نیٹ کیفے بھی جاسکتے مگر یہ مہنگا بھی پڑتا اور کئی جگہ تو نیٹ کیفے بہت دوری پر ہوتا ہے۔

5۔ تو پھر جناب اب کسی ''اچھے جاننے والے'' کی مدد سے دبئی کے وزٹ ویزا کےلیے اپلائی کیجیے جو تقریباً تین سے چار دن میں مل ہی جاتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹریول ایجنٹ کو آج کل ویزا فیس کے ساتھ قابل واپسی سیکیورٹی بھی جمع کروانی پڑتی ہے۔ پھر اس کے بعد آپ کو آنے جانے کا (ریٹرن) ٹکٹ بھی لینا پڑے گا۔ اس کےلیے پہلے ہی دیکھ لیجیے کہ کون سی ایئر لائن آپ کو سستی پڑ رہی ہے جو کہ آپ خود بھی مختلف ایئر لائنز کی ویب سائٹس پر جا کر چیک کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ویزا ملنے کے بعد بھی آپ کے پاس دو مہینے کا وقت ہوتا کہ اس کے اندر اندر آپ دبئی جاسکتے۔ یہ نہیں کہ آج صبح ملا تو بھاگم بھاگ میں لگ گئے۔ آرام و تسلی سے ساری کارروائی کیجیے۔

6۔ دبئی میں پہلے دن ہی وہاں کی سم حاصل کیجیے اور موبائل نمبر کو اپنے سی وی میں لکھیے۔ اب آتا ہے اصل مرحلہ: ملازمت کےلیے اپلائی کرنے کا۔ آپ وہاں کا مشہور اخبار ''گلف نیوز'' روزانہ خرید کر پڑھیے تاکہ انگلش بھی قدرے بہتر ہو، موجودہ حالات سے بھی باخبری ہو اور ساتھ ہی ملازمت کے اشتہارات بھی دیکھ سکیں ۔ یاد رہے کہ دبئی میں تقریباً ہر جگہ پہلے ای میل یا آن لائن ہی اپلائی کرنا پڑتا ہے۔ پھر انٹرویو کےلیے ادارے آپ سے فون کال اور ای میل پر خود ہی رابطہ کریں گے۔ جاتے ہی انٹرویو کال کا انتظار نہیں کرنا۔ پہلا ہفتہ سمجھیے کہ صرف اپلائی کرتے ہی گزر جاتا ہے جس کے بعد آپ کو رسپانس ملنا شروع ہوگا۔

7۔ آپ کی سہولت کےلیے آن لائن ملازمت کی تلاش اور اپلائی کرنے کےلیے کچھ اچھی و مفید ویب سائٹ دی جارہی ہیں جن پر آپ اپنا فری اکاؤنٹ اور سی وی بنا کر مختلف ملازمتوں کےلیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ انہیں ''روزانہ'' کی بنیاد پر چیک کرتے رہیے۔ ان کے علاوہ بھی اور بہت اچھی سائٹس ہیں جو آپ کو آن لائن ملازمت سرچ کرتے دوران نظر آئیں گی۔ کچھ ہائرنگ کمپنیز کی سائٹس پر ملازمت کی درخواست دینے کےلیے رقم بھی درکار ہوتی ہے مگر آپ فی الحال مفت سہولت والی سائٹس سے ہی کوشش جاری رکھیے:

www.indeed.ae
www.careerjet.ae
www.monstergulf.com
www.dubai.dubizzle.com
www.gulftalent.com
www.naukrigulf.com
www.efinancialcareers.com
www.laimoon.com/uae

8۔ اگر آپ کے پاس مختلف شعبوں کا تجربہ ہے تو سب کےلیے علیحدہ علیحدہ سی وی بنائیے اور پوسٹ کے لحاظ سے اپلائی کیجیے۔ یہ نہیں کہ مارکیٹنگ کی ملازمت کےلیے اکاؤنٹس کا تجربہ سامنے ہو۔ یاد رہے کہ ادارے سی وی کے شروع سے ہی پہلا اندازہ لگاتے ہیں۔ اگر شروع میں ہی ملازمت کے مطابق تجربہ لکھا ملے، تبھی وہ مکمل سی وی پرغور کرتے ہیں۔ یہ اصول صرف باہر ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی ملازمت کےلیے اپلائی کرتے وقت ذہن میں رکھنا ضروری ہے، خاص طور پر آن لائن ایپلی کیشن میں کیوں کہ اس میں سی ویز کی بھرمار ہوتی ہے۔

9۔ دبئی میں قیام کے دوران ہمیشہ یاد رکھیے کہ آپ فی الحال وہاں ایک مقصد ''ملازمت کا حصول'' لے کر آئے ہیں۔ تو اپنی پوری توجہ اسی مقصد پر صرف کیجیے۔ اپنے قیام کے آخری دن تک دل جعمی و دلچسپی سے ملازمت تلاش کیجیے۔ فضول میں باہر کی آوارہ گردی سے اجتناب کیجیے اور اپنا پورا فوکس ملازمت کی تلاش میں لگادیجیے۔ دبئی میں موجود اپنے جاننے والوں کو اپنے قیام کے مقصد سے آگاہ کیجیے تاکہ وہ بھی آپ کو کوئی ملازمت ریفر کرسکیں۔ خود بھی انٹرنیٹ پر خوب سرچ کیجیے اور مختلف اداروں کی ویب سائٹس پر جا کر ان کے کیریئر سیکشن پر اپلائی کیجیے۔

10۔ دبئی میں اپنے ابتدائی دنوں میں ہی کسی دوست کی ساتھ مل کر میٹرو بس اور ٹرین پر سفر کرنے کا طریقہ سیکھ لیجیے تاکہ انٹرویو پر جانے کےلیے مشکل نہ ہو۔ ہمیشہ راستہ و منزل اچھی طرح کنفرم کرکے ہی جائیے اور وقت سے بہت پہلے نکلیے تاکہ آرام و تسلی سے جاسکیں۔ وہاں کے قوانین کا خاص خیال رکھیے۔ باہر سفر کرتے ہوئے پاسپورٹ اور ویزا کی فوٹو کاپی ضرور ساتھ میں رکھیے۔

11۔ انٹرویو کےلیے فون کال آئے تو اطمینان اور غور سے سمجھ کر سنیے۔ جو بات سمجھ میں نہ آئے وہ دوبارہ پوچھ لیجیے۔ بات کا جواب اعتماد سے دیجیے۔ یہی باتیں انٹرویو دیتے ہوئے بھی ذہن میں رکھیے۔ انگلش کو اچھی طرح سے سمجھنے کےلیے پہلے ٹھیک سے سننا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اگر آپ کو ابتداء میں چار سے پانچ ہزار تک کی آفر ملتی ہے تو قبول کرنے میں حرج نہیں کہ اگر آپ خود کو وقت کے ساتھ ساتھ بہتر بناتے جائیں گے تو اچھی تنخواہ و ترقی لازم ہے۔ اس سے کم تنخواہ پر کام ملنا آسان ہے مگر پھر ضروری سمجھوتے ذرا زیادہ بڑھ جاتے۔ یاد رہے کہ یہ صرف ایک مشورہ ہے، حتمی فیصلہ آپ کو اپنے موجودہ حالات دیکھ کر خود ہی کرنا ہے کہ آپ کو کم از کم کتنے تک کی تنخواہ ''وارے'' میں آتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ اس بارے میں بھی آپ پاکستان سے ہی ذہن بنا کر آئیے۔

12۔ یہ بھی لازماً یاد رکھیے کہ دبئی میں ملازمت شروع کرنے، چھوڑنے، کسی دوسری کمپنی میں جانے، چھٹیاں حاصل کرنے یا پاکستان مستقل واپس آنے کے اصولوں اور ضوابط پر لازمی عمل کرنا ہوتا ہے۔ ان پر عمل نہ کرنے سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لئے کوشش کیجیے کہ اس بارے میں وہاں پر موجود اپنے دوستوں سے معلومات لے لیجیے یا خود آن لائن لیبر لاء کی پالیسی پڑھ لیجیے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ملازمت ملنے پر اکثر کمپنیاں آپ کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیتی ہیں اور آپ کو کوئی خاص ضرورت پڑنے پر ہی واپس کرتی ہیں۔ اگرچہ ان کا یہ کام قانون کے خلاف ہے اور آپ شکایت بھی کرسکتے ہیں مگر وہی ''مجبوری کا نام شکریہ'' والی بات آجاتی ہے۔

13۔ حرف آخر یہ ہے کہ اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرنے کے بعد نتیجہ الله پر چھوڑ دیجیے۔ اگر دبئی میں ملازمت آپ کےلیے بہتر ہوگی تو رب آپ کا ضرور انتظام کردے گا۔ بس آپ کو آخری دن تک بھرپور کوشش کرنی ہے۔ اگر دبئی میں ملازمت نہ ملے اور پاکستان واپس آنا پڑے تو دل چھوٹا نہ کیجیے۔ پاکستان میں ہی کوشش جاری رکھیے اور اگر کوئی انتظام ہوسکے تو کچھ عرصے بعد پھر سے دبئی جاکر کوشش کرلیجیے گا۔ یہی سوچیے گا کہ چلو! ملازمت نہ سہی، اسی بہانے ایک نئے ملک کی سیر ہی ہوگئی، جہاز کا سفر بھی ہوگیا، دبئی کی دنیا بھی دیکھ لی، کچھ اور نہیں تو دبئی جانے کا اور دیکھنے کا آپ کا خواب تو پورا ہو ہی گیا ناں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں