ایران نے میزائل حملے سے متعلق سعودی عرب کے الزامات مسترد کردیے

یمن سے داغے گئے میزائل سعودی عرب کی جارحانہ کارروائیوں اور یمن میں مداخلت کا نتیجہ ہے، ایرانی وزارت خارجہ


ویب ڈیسک November 06, 2017
یمن سے داغے گئے میزائل سعودی عرب کی جارحانہ کارروائیوں اور یمن میں مداخلت کا نتیجہ ہے، ایرانی وزارت خارجہ ۔ فوٹو:فائل

ایران نے سعودی عرب کی جانب سے ریاض میزائل حملے میں تہران کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں میزائل حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان بیانات کو غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمن سے داغے گئے میزائل حملے کو سعودی عرب کی جارحانہ کارروائیوں اور یمن میں مداخلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں ایران سمیت کوئی اور ملک ملوث نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن میں فوجی کارروائیوں کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد بے بنیاد اور جھوٹے دعوؤں کے ذریعے اپنے شکست خوردہ اتحاد کے لیے مزید مسائل پیدا کررہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر میزائل حملہ

واضح رہے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پریمن سے میزائلوں سے حملہ کیا گیا جسے سعودی ائیر ڈیفنس سسٹم نے ہوا میں ہی تباہ کردیا تھا۔ بعد ازاں یمن کے حوثی باغیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی لیکن سعودی حکومت نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ایران کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ ہمارے پاس اس کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں