عمران خان نے نواز شریف کو پارٹی صدر بننے کی اجازت والی ترمیم چیلنج کردی

نااہل قرار دیا گیاشخص پارٹی عہدہ نہیں سنبھال سکتا، ترمیم آئین سے متصادم ہے، موقف

 رجسٹرارآفس پہلی8درخواستیں واپس کرچکا جس پرچیمبراپیلیں دائر ہیں۔ فوٹو: فائل

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی نواز شریف کو پارٹی صدر بننے کی اجازت والی ترمیم چیلنج کردی۔

عمران خان نے بھی الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017ء کوسپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جب کہ گزشتہ روز آئینی درخواست عوامی مفاد کے آرٹیکل 184/3کے تحت دائرکی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ پاناما لیکس کیس کے فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف کو رکن قومی اسمبلی کے عہدے کیلیے نااہل کیاگیا اور اسی فیصلہ کے نتیجے میں ہی نواز شریف کومسلم لیگ ن کے عہدے سے ہٹانا پڑا۔


درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کو ان کی جماعت ن لیگ میں صدارت کے عہدے پر لانے کیلیے الیکشن ایکٹ میں خصوصی ترامیم کی گئیں اور الیکشن ایکٹ 2017 ء میںکی گئیں ترامیم آئین سےمتصادم ہیں کیوں کہ بطور رکن اسمبلی نااہل ہونے والاشخص پارٹی عہدہ نہیں سنبھال سکتااور ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ2017ء پولیٹیکل پارٹیز آرڈرز 2002ء کیخلاف ہے اورالیکشن ایکٹ 2017ء میں ہونیوالی ترامیم آئینی آرٹیکل 204 اور 175سے متصادم ہیں۔ اس لیے الیکشن ریفارمز ایکٹ کی شقوں 9، 10 اور 203 کو کالعدم قراردیاجائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل آٹھ سے زائد درخواستیں دائرکی گئی ہیں جن پررجسٹرارسپریم کورٹ نے اعتراضات عائدکرکے واپس کردی تھیںتاہم ان اعتراضات پرچیمبر اپیلیںدائرکردی گئی ہیں جن کی سماعت ابھی نہیں ہوسکی ۔
Load Next Story