قائمہ کمیٹی کی 100 روپے کے کارڈ پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنیکی سفارش
مفت سم دینے والوں کے خلاف کارروائی کی تجویز، کمیٹی کو وزیر اعظم کے صوابدیدی فنڈکی غیر منصفانہ تقسیم پرتشویش
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے موبائل بیلنس کے 100روپے والے کارڈ سے ودہولڈنگ ٹیکس نہ کاٹنے کی سفارش کی ہے۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر شاہی سیدکی صدارت میں ہوا، اجلاس میں پی ٹی سی ایل کے رٹائر ملازمین کی پنشن میں 20 فیصد اضافے کا معاملہ زیربحث آیا تو پی ٹی سی ایل کی جانب سے بتایا گیا کہ پنشن کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس کی ہدایت کے مطابق حل ہو گا۔
کمیٹی میں 100 روپے والے موبائل کارڈ پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس میں کمیٹی کی جانب سے یہ سفارش کی گئی کہ 100روپے والے موبائل کارڈ سے ود ہولڈنگ ٹیکس نہ کاٹا جائے،کمیٹی کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ملک بھرمیں بڑے پیمانے پرفری میں فروخت ہونے والی سمزکانوٹس لے کراس پر کارروائی کرنے تجویز بھی دی گئی۔
کنوینرنثار محمدکی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعدسوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمٹیڈکے ایم ڈی امجد لطیف نے بتایا کہ بند ہونے والے پاور پلانٹس کو آج سے گیس فراہمی شروع کر دیں گے۔ جس کے بعد لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کاامکان ہے۔ سوئی نادرن کو700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کاسامناہے، سردی کی وجہ سے صبح اور شام کے اوقات میں گیس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام نے پختونخوامیں جاری منصوبوں میں کام کرنیوالے کنٹریکٹرز، ڈیلی ویجز ملازمین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ تمام ملازمین کاڈیٹا کمپیوٹرائز ہوتا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے صوابدیدی فنڈکی غیر منصفانہ تقسیم پر تشویش کا اظہار کیاگیا، کنوینر نثار محمد نے کہاکہ ایس ڈی جیز کے 250 ارب روپے کا مخصوص علاقوں میں استعمال درست نہیں۔
علاوہ ازیں سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی نے ذیلی کمیٹی کو بتایاکہ گیس لائنیں بچھانے کیلیے سوئی ناردرن گیس کمپنی کی لاگت سب سے کم ہے۔ ایم ڈی نے بتایاکہ مردان سے سوات تک ایک ہزار کلومیٹر گیس پائپ لائن کا 49 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر شاہی سیدکی صدارت میں ہوا، اجلاس میں پی ٹی سی ایل کے رٹائر ملازمین کی پنشن میں 20 فیصد اضافے کا معاملہ زیربحث آیا تو پی ٹی سی ایل کی جانب سے بتایا گیا کہ پنشن کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس کی ہدایت کے مطابق حل ہو گا۔
کمیٹی میں 100 روپے والے موبائل کارڈ پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس میں کمیٹی کی جانب سے یہ سفارش کی گئی کہ 100روپے والے موبائل کارڈ سے ود ہولڈنگ ٹیکس نہ کاٹا جائے،کمیٹی کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ملک بھرمیں بڑے پیمانے پرفری میں فروخت ہونے والی سمزکانوٹس لے کراس پر کارروائی کرنے تجویز بھی دی گئی۔
کنوینرنثار محمدکی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعدسوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمٹیڈکے ایم ڈی امجد لطیف نے بتایا کہ بند ہونے والے پاور پلانٹس کو آج سے گیس فراہمی شروع کر دیں گے۔ جس کے بعد لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کاامکان ہے۔ سوئی نادرن کو700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کاسامناہے، سردی کی وجہ سے صبح اور شام کے اوقات میں گیس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام نے پختونخوامیں جاری منصوبوں میں کام کرنیوالے کنٹریکٹرز، ڈیلی ویجز ملازمین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ تمام ملازمین کاڈیٹا کمپیوٹرائز ہوتا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے صوابدیدی فنڈکی غیر منصفانہ تقسیم پر تشویش کا اظہار کیاگیا، کنوینر نثار محمد نے کہاکہ ایس ڈی جیز کے 250 ارب روپے کا مخصوص علاقوں میں استعمال درست نہیں۔
علاوہ ازیں سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی نے ذیلی کمیٹی کو بتایاکہ گیس لائنیں بچھانے کیلیے سوئی ناردرن گیس کمپنی کی لاگت سب سے کم ہے۔ ایم ڈی نے بتایاکہ مردان سے سوات تک ایک ہزار کلومیٹر گیس پائپ لائن کا 49 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔