زیریں سندھ میں سانحہ عباس ٹاون کیخلاف مکمل ہڑتال مظاہرے

کاروباری مراکز، نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رہے،کارکنوں کا شہر بھر میں گشت

شیعہ رہنماء و کارکنان دن بھر موٹرسائیکلوں پر ریلی کی صورت میں شہر بھر میں گشت اور احتجاج کرتے رہے۔ فوٹو: فائل

سانحہ عباس ٹائون کراچی کے خلاف شیعہ تنظیموں کی اپیل پر زیریں سندھ کے مختلف شہروں میں شٹر ڈاون ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع عمرکوٹ کی تحصیل کنُری میں شیعہ علماء کونسل اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی اپیل پر سانحہ عباس ٹائون کے خلاف مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر شہر بھر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں، کاروباری مراکز، نجی و سرکاری تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند رہے جبکہ ایشیا کی سب سے بڑی کُنری مرچ منڈی میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ اس دوران شیعہ رہنماء و کارکنان دن بھر موٹرسائیکلوں پر ریلی کی صورت میں شہر بھر میں گشت اور احتجاج کرتے رہے۔ اس موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات کی گئی تھی۔




علاوہ ازیں شیعہ علما ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ضلع میرپورخاص کے تعلقہ جھڈو میں مکمل شٹر بند ہڑتال کی گئی۔ حاجی لغاری، لالا غلام رسول اور سید ذوالفقار علی شاہ کی قیادت میں مذمتی ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکا نے ریلوے پھاٹک کے قریب مٹھی سے میرپورخاص جانے والی سڑک کو دھرنا دے کر بلاک کر دیا جس کے باعث کئی گھنٹے ٹریفک معطل رہی۔ مظاہرین نے ذمے داران کو فوری طور پر گرفتار کر کے سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔جھول، سجاول میں بھی شٹر بند ہڑتال کی گئی، سجاول میں قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس کے باعث کئی گھنٹے ٹریفک معطل رہی۔
Load Next Story