گوانگ زو میں تعینات قونصل جنرل کا کراچی چیمبر کا دورہ
پاک چین تجارت میں اضافے کیلیے کراچی چیمبر سے موثر رابطے کی خواہش کا اظہار۔
مستقبل قریب میں ایشیا بین الاقوامی تجارت کا مرکز بن جائے گا، اس تناظر میں پاکستان کا بین الاقوامی تجارت میں حصہ بڑھانے کے لیے چین جیسے دیرینہ دوست ملک کا کلیدی کردار ہوگا۔
یہ بات کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے گوانگ زو(چین) میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل بابر امین سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ہارون اگر نے کہا کہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان 2006 میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے،2013 میںمعاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے، معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارت میں اضافہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، ٹیکسٹائل، زراعت، فارمنگ، فارما، انجینئرنگ اور توانائی کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں، چین پاکستان کو ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کے لیے معاونت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، فی الوقت چین کے 11000 سے زائد انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ماہر ورکرز پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے مختلف منصوبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین کی انفرااسٹرکچر ، روڈز، ریلوے موبائل فونز وٹیلی کام ٹیکنالوجی، انرجی اور مائننگ وغیرہ میںسرمایہ کاری میں اضافہ ہوا، پاکستان اور چین نے دفاعی شعبے میں بھی تعاون ودوستی کی بہترین مثال قائم کی ہے، دفاعی ہتھیاروں اورجنگی جہازوں کی مینوفیکچرنگ اہم ہیں مزید براں گوادر پورٹ، شاہراہ قراقرم اور دیگر منصوبے پاک چین دوستی کامنہ بولتا ثبوت ہیں، گزشتہ 7 سال میں پاک چین دوطرفہ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دوست ممالک میں تعینات سفیراورقونصل جنرل درحقیقت پاکستان کی آنکھیں اورکان ہیں، انہیں دوست ممالک میں پاکستان کی بہترین تصویر کشی کیلیے جدوجہد کرنی چاہیے، تجارت کے فروغ کے لیے پاکستانی کمرشل قونصلرز کا کردار پاکستان کے مارکیٹنگ مینجرز کا ہونا چاہیے۔
اس موقع پرگوانگ ژو چین میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل بابر امین نے صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے کراچی چیمبر کے کردار کوسراہتے ہوئے پاک چین دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے کراچی چیمبر کے ساتھ موثر رابطے قائم رکھنے کی خواہش کا اظہار کیااورکہا کہ قونصلیٹ جنرل بزنس کمیونٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہے، چین کا ہر صوبہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کے حوالے سے منفرد ہے، بین الاقوامی نمائشوں میں اکثر چھوٹے نمائش کار حصہ لیتے ہیں، پاکستان کے بڑے بزنس مین اور برانڈز کو نمائشوں میں باقاعدہ حصہ لینا چاہیے جو بہت ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے قونصلیٹ میں چین کے لوکل ٹریڈ آفسر کی تعیناتی کی درخواست کی ہے جسے انہوں نے منظور کرلیا۔
یہ بات کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے گوانگ زو(چین) میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل بابر امین سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ہارون اگر نے کہا کہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان 2006 میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے،2013 میںمعاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے، معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارت میں اضافہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، ٹیکسٹائل، زراعت، فارمنگ، فارما، انجینئرنگ اور توانائی کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں، چین پاکستان کو ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کے لیے معاونت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، فی الوقت چین کے 11000 سے زائد انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ماہر ورکرز پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے مختلف منصوبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین کی انفرااسٹرکچر ، روڈز، ریلوے موبائل فونز وٹیلی کام ٹیکنالوجی، انرجی اور مائننگ وغیرہ میںسرمایہ کاری میں اضافہ ہوا، پاکستان اور چین نے دفاعی شعبے میں بھی تعاون ودوستی کی بہترین مثال قائم کی ہے، دفاعی ہتھیاروں اورجنگی جہازوں کی مینوفیکچرنگ اہم ہیں مزید براں گوادر پورٹ، شاہراہ قراقرم اور دیگر منصوبے پاک چین دوستی کامنہ بولتا ثبوت ہیں، گزشتہ 7 سال میں پاک چین دوطرفہ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دوست ممالک میں تعینات سفیراورقونصل جنرل درحقیقت پاکستان کی آنکھیں اورکان ہیں، انہیں دوست ممالک میں پاکستان کی بہترین تصویر کشی کیلیے جدوجہد کرنی چاہیے، تجارت کے فروغ کے لیے پاکستانی کمرشل قونصلرز کا کردار پاکستان کے مارکیٹنگ مینجرز کا ہونا چاہیے۔
اس موقع پرگوانگ ژو چین میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل بابر امین نے صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے کراچی چیمبر کے کردار کوسراہتے ہوئے پاک چین دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے کراچی چیمبر کے ساتھ موثر رابطے قائم رکھنے کی خواہش کا اظہار کیااورکہا کہ قونصلیٹ جنرل بزنس کمیونٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہے، چین کا ہر صوبہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کے حوالے سے منفرد ہے، بین الاقوامی نمائشوں میں اکثر چھوٹے نمائش کار حصہ لیتے ہیں، پاکستان کے بڑے بزنس مین اور برانڈز کو نمائشوں میں باقاعدہ حصہ لینا چاہیے جو بہت ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے قونصلیٹ میں چین کے لوکل ٹریڈ آفسر کی تعیناتی کی درخواست کی ہے جسے انہوں نے منظور کرلیا۔