پرانی گاڑیوں کی درآمد ڈیوٹی وصولی میں 1 ارب سے زائد کمی

جنوری میں 7050 گاڑیوں پر 2.48 ارب، گزشتہ ماہ 2679 وہیکلز پر 1.27 ارب ڈیوٹی ملی

جنوری میں 7050 گاڑیوں پر 2.48 ارب، گزشتہ ماہ 2679 وہیکلز پر 1.27 ارب ڈیوٹی ملی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی حد 5 سال سے کم کر کے 3سال کیے جانے کے باعث فیڈرل بورڈآف ریونیو کو رواں مالی سال میں8ارب روپے سے زائد کے ڈیوٹی و ٹیکسزکی کمی کا خدشہ ہے۔

انہی عوامل کے پیش نظر جنوری 2013کے مقابلے میں فروری 2013 کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی وصولیوں میں1ارب سے زائد کی کمی ہوئی۔ محکمہ کسٹمز کے اعدادو شمار کے مطابق ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ نے جولائی 2012 تا جنوری 2013 کے دوران 38 ہزار674استعمال شدہ 5 سال پرانی گاڑیوں کی کلیئرنس کی جس کے ذریعے قومی خزانے میں کسٹمز ڈیوٹی کی مدمیں 13 ارب 72 کروڑ 73 لاکھ 50 ہزار روپے مالیت کی وصولیاں کی گئیں تاہم وزارت تجارت کی جانب سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں کی جانے والی ترمیم کسٹمز ریونیو میں کمی کا سبب بن گئی کیونکہ وزارت تجارت نے ملک میں درآمد ہونے والی پرانی گاڑیوں کی ایج لمٹ 5 سال سے کم کر کے 3 سال کردی جس کے نتیجے میں 15دسمبر2012 کے بعد سے 3 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔




ان عوامل کے باعث فروری 2013 کے دوران ملک میں درآمد کی جانے والی گاڑیوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ محکمہ کسٹمزکے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2013کے دوران 7050 استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات ہوئی ہیں جن کی کلیئرنس پر 2 ارب 47 کروڑ99لاکھ 4 ہزار روپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی وصول کی گئیں جبکہ فروری 2013 کے دوران 2679 پرانی گاڑیوں کی درآمدات پر 1ارب 26 کروڑ 93 لاکھ 6 ہزارروپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی وصول کی گئی تھیں۔
Load Next Story