ہیرو ہیروئن کے کردار بے معنی منفی کردار کو زیادہ دلچسپ بناسکتی ہوں سوہا
کردار وہی جو جچ جائے، اداکاری کا فن سیکھنے کا سلسلہ ماں کی گود سے شروع کیا، ایسا کردار نبھانا پسند کرتی ہوں جو فلم۔۔۔
بالی وڈ اداکارہ سوہا علی خان نے کہا ہے کہ منفی کردار کو ''ہیروئن''سے زیادہ دلچسپ بناسکتی ہوں۔
ہیروئن کے کردار کے بجائے منفی کردار بھی ملے گا تو اسے خوبی سے نبھائوں گی ۔ایسا کردار نبھانا پسند کرتی ہوں جو فلم کے ساتھ چلے ۔انھوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری نہیں کہ صرف ہیروئن کا ہی کردار نبھایا جائے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ میرے لیے ہیرو اور ہیروئن کے الفاظ بے معنی ہیں ،کردار وہی جو جچ جائے ،جو کلک ہوجائے ،انھوں نے کہا کہ جب پہلی فلم کی تھی تو کردار کا انتخاب جسمانی خوبصورتی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کیا اور پھر یہ ثابت کرکے دکھایا کہ فلم میں ہیروئن سے بھی دلچسپ کردار ہوتا ہے۔
34 سالہ اداکارہ کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی اچھی ہونی چاہیے اور اس میں کردار جاندار ہو تو پھر میگا اسٹار کے بغیر بھی فلم کامیاب ہوسکتی ہے ۔ رواں سال دو فلموں میں جلوہ گر ہونگی ۔اداکارہ کی نئی فلم کے لیے تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ 2006میں فلم ''رنگ دے بسنتی ''میں بہترین پرفارمنس پر فلم فیئر ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے والی سوہا علی خان کی 8 مارچ کو ایک بار پھر سلور اسکرین دھوم مچے گی ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل سیکھنے کی کوشش میں رہتی ہیں اور ماں کی گود سے اداکاری سیکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
نئی فلم میں پرفارمنس کو یادگار بنانے کی ٹھان لی ہے۔آنیوالی فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔اداکارہ کی ماں کے ساتھ اداکاری کو بھی سراہا گیا ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ ماں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش پوری ہونے پر بہت خوش ہوں۔ انھوں نے کہا کہ فنکاروں میں میری آئیڈیل میری ماں شرمیلا ٹیگور ہی ہیں ان کی پرفارمنس آج بھی مثالی ہے اور ان کے ساتھ کام کرنے کی ازلی خواہش اب پوری ہونے جارہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بھائی سیف علی خان کی ماں کے ساتھ پرفارمنس پر حسرت کیا کرتی تھی اور سوچتی تھی بھائی سیف علی کتنے خوش قسمت ہیں۔
تاہم اداکارہ نے کہا کہ بھائی سیف کے ساتھ فلم ''عاشق آوارہ'' میں کام کرچکی تھی اور ماں کے ساتھ کام کرنے کی تمنا باقی تھی۔ تاہم اب ماں کے ساتھ کام کرنے پرفخر ہے۔ ماں نے جو سبق سکھایا اس پر مکمل تو نہیں کچھ عمل ضرور کرنے کی کوشش کی ہے اور ہماری نیت ہمیشہ ٹھیک رہی ہے ۔سوہا علی خان نے کہا کہ اب سیف علی خان کی ازدواجی زندگی بھی بہت خوشگوار ہے اور بھابی کرینہ کی تو میں پہلے سے ہی مداح تھی اب کی مزید پرستار ہوں۔انھوں نے کہا کہ بھابی کرینہ کپور ہر طرح کا کردار نبھانے کا سلیقہ جانتی ہیں اور ان کی خوبی سے پرفارم کرنے کی عادت نے مجھے بہت متاثر کیا ہے ۔اداکارہ سوہا علی خان نے بتایا کہ ان کی آنیوالی فلم ''صاحب بیوی اور گینگسٹر ریٹرنز'' 8مارچ کو سینماگھروں کی زینت بنائی جائے گی ۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس فلم کی شوٹنگ اپریل 2012میں ریاست گجرات سے شروع کی گئی تھی ۔یہ فلم 2011کی فلم ''صاحب بیوی اور گینگسٹر''کا سیکوئل ہے ۔اس فلم میں عرفان خان بھی اہم کردار میں جلوہ گر ہونگے ۔میوزک سندیپ نے تیار کیا ہے۔ فنکاروں میں ماہی گل اور رندیپ ہودا اہم کردار نبھا رہے ہیں ۔واضح رہے کہ 4اکتوبر 1978کو نواب پٹودی خاندان میں پیدا ہونے والی 34 سالہ اداکارہ نے ابتدائی تعلیم دہلی کے اسکول سے حاصل کی۔اداکارہ کے والد بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نواب منصور علی خان پٹودی کا آبائی ملک افغانستان تھا اور مادری زبان بھی پشتو رہی ہے۔ بھارت میں ان کے خاندان کے سلسلے صدیوں پرانے ہیں۔ اداکارہ کی والدہ شرمیلا ٹیگور نواب منصور سے شادی کے بعد مسلمان ہوگئیں اور نام رضہ رکھ لیا۔
بھائی سیف علی خان نے بھی ماں کی طرح بھارتی فلم انڈسٹر ی میں نام کمایا ۔تاہم سوہا کی بہن صبا علی خان ایک فیشن ڈیزائنر ہیں ۔سوہا نے فلمی سفر کا آغاز 2004میں فلم ''دل مانگے مور''سے کیا ۔اس فلم میں سوہا علی خان نے اداکار شاہد کپور اور آشہ ٹاکیہ کے ساتھ کام کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔2005میں اداکارہ کی بنگالی فلم ''انتارمحل''میں عمدہ پرفارمنس کو نقادوں نے ابھی تک ذہن میں رکھا ہے اور انھیں ہر بار اس فلم میں اچھی اداکاری کا کریڈٹ دیا جاتا ہے ۔2006میں اداکارہ کی فلم ''رنگ دے بسنتی ''میں پرفارمنس پر انھیں خوب سراہا گیا ۔اسی سال ان کی عمدہ پرفارمنس نے فلم ''کھویا کھویا چاند''کو چارچاندلگادیے یہ فلم بھی باکس آفس پر کامیاباں سمیٹنے میں سرفہرست رہی۔
اس کے بعد 13 نومبر 2009 کو سینماگھروں کی زینت بنائی جانیوالی فلم ''تم ملے ''میں سوہا کی عمران ہاشمی کے مدمقابل اداکاری نے بالی وڈ حلقوں کو گرویدہ بنالیا۔یہ فلم اگرچہ کمرشلی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی تاہم سوہا کی پرفارمنس کو سراہا گیا۔ 2005 میں شروع ہونے والی اس فلم میں اداکارہ نے لیڈنگ لیڈی رول نبھایا۔ 2010 میں بننے والی فلم ''ممبئی کٹنگ''میں جلوہ گرہوئیں۔ اسی سال فلم ''تیرا کیا ہوگا جانی ''اور پھر 2011 میں فلم ''سائونڈ ٹریک''میں گوری کا کردار نبھایا۔ 2012 میں سوہا کی تین فلمیں سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں۔2007 کے دوران سوہا نے تین اہم ایوارڈ جیتے۔جن میں ایفا ایوارڈ، گیفا ایوارڈ اور فیورٹ ایوارڈز شامل ہیں۔ اب ان کی نئی فلم ریلیز کے لیے تیار ہے جس کی تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ہیروئن کے کردار کے بجائے منفی کردار بھی ملے گا تو اسے خوبی سے نبھائوں گی ۔ایسا کردار نبھانا پسند کرتی ہوں جو فلم کے ساتھ چلے ۔انھوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری نہیں کہ صرف ہیروئن کا ہی کردار نبھایا جائے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ میرے لیے ہیرو اور ہیروئن کے الفاظ بے معنی ہیں ،کردار وہی جو جچ جائے ،جو کلک ہوجائے ،انھوں نے کہا کہ جب پہلی فلم کی تھی تو کردار کا انتخاب جسمانی خوبصورتی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کیا اور پھر یہ ثابت کرکے دکھایا کہ فلم میں ہیروئن سے بھی دلچسپ کردار ہوتا ہے۔
34 سالہ اداکارہ کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی اچھی ہونی چاہیے اور اس میں کردار جاندار ہو تو پھر میگا اسٹار کے بغیر بھی فلم کامیاب ہوسکتی ہے ۔ رواں سال دو فلموں میں جلوہ گر ہونگی ۔اداکارہ کی نئی فلم کے لیے تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ 2006میں فلم ''رنگ دے بسنتی ''میں بہترین پرفارمنس پر فلم فیئر ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے والی سوہا علی خان کی 8 مارچ کو ایک بار پھر سلور اسکرین دھوم مچے گی ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل سیکھنے کی کوشش میں رہتی ہیں اور ماں کی گود سے اداکاری سیکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
نئی فلم میں پرفارمنس کو یادگار بنانے کی ٹھان لی ہے۔آنیوالی فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔اداکارہ کی ماں کے ساتھ اداکاری کو بھی سراہا گیا ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ ماں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش پوری ہونے پر بہت خوش ہوں۔ انھوں نے کہا کہ فنکاروں میں میری آئیڈیل میری ماں شرمیلا ٹیگور ہی ہیں ان کی پرفارمنس آج بھی مثالی ہے اور ان کے ساتھ کام کرنے کی ازلی خواہش اب پوری ہونے جارہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بھائی سیف علی خان کی ماں کے ساتھ پرفارمنس پر حسرت کیا کرتی تھی اور سوچتی تھی بھائی سیف علی کتنے خوش قسمت ہیں۔
تاہم اداکارہ نے کہا کہ بھائی سیف کے ساتھ فلم ''عاشق آوارہ'' میں کام کرچکی تھی اور ماں کے ساتھ کام کرنے کی تمنا باقی تھی۔ تاہم اب ماں کے ساتھ کام کرنے پرفخر ہے۔ ماں نے جو سبق سکھایا اس پر مکمل تو نہیں کچھ عمل ضرور کرنے کی کوشش کی ہے اور ہماری نیت ہمیشہ ٹھیک رہی ہے ۔سوہا علی خان نے کہا کہ اب سیف علی خان کی ازدواجی زندگی بھی بہت خوشگوار ہے اور بھابی کرینہ کی تو میں پہلے سے ہی مداح تھی اب کی مزید پرستار ہوں۔انھوں نے کہا کہ بھابی کرینہ کپور ہر طرح کا کردار نبھانے کا سلیقہ جانتی ہیں اور ان کی خوبی سے پرفارم کرنے کی عادت نے مجھے بہت متاثر کیا ہے ۔اداکارہ سوہا علی خان نے بتایا کہ ان کی آنیوالی فلم ''صاحب بیوی اور گینگسٹر ریٹرنز'' 8مارچ کو سینماگھروں کی زینت بنائی جائے گی ۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس فلم کی شوٹنگ اپریل 2012میں ریاست گجرات سے شروع کی گئی تھی ۔یہ فلم 2011کی فلم ''صاحب بیوی اور گینگسٹر''کا سیکوئل ہے ۔اس فلم میں عرفان خان بھی اہم کردار میں جلوہ گر ہونگے ۔میوزک سندیپ نے تیار کیا ہے۔ فنکاروں میں ماہی گل اور رندیپ ہودا اہم کردار نبھا رہے ہیں ۔واضح رہے کہ 4اکتوبر 1978کو نواب پٹودی خاندان میں پیدا ہونے والی 34 سالہ اداکارہ نے ابتدائی تعلیم دہلی کے اسکول سے حاصل کی۔اداکارہ کے والد بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نواب منصور علی خان پٹودی کا آبائی ملک افغانستان تھا اور مادری زبان بھی پشتو رہی ہے۔ بھارت میں ان کے خاندان کے سلسلے صدیوں پرانے ہیں۔ اداکارہ کی والدہ شرمیلا ٹیگور نواب منصور سے شادی کے بعد مسلمان ہوگئیں اور نام رضہ رکھ لیا۔
بھائی سیف علی خان نے بھی ماں کی طرح بھارتی فلم انڈسٹر ی میں نام کمایا ۔تاہم سوہا کی بہن صبا علی خان ایک فیشن ڈیزائنر ہیں ۔سوہا نے فلمی سفر کا آغاز 2004میں فلم ''دل مانگے مور''سے کیا ۔اس فلم میں سوہا علی خان نے اداکار شاہد کپور اور آشہ ٹاکیہ کے ساتھ کام کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔2005میں اداکارہ کی بنگالی فلم ''انتارمحل''میں عمدہ پرفارمنس کو نقادوں نے ابھی تک ذہن میں رکھا ہے اور انھیں ہر بار اس فلم میں اچھی اداکاری کا کریڈٹ دیا جاتا ہے ۔2006میں اداکارہ کی فلم ''رنگ دے بسنتی ''میں پرفارمنس پر انھیں خوب سراہا گیا ۔اسی سال ان کی عمدہ پرفارمنس نے فلم ''کھویا کھویا چاند''کو چارچاندلگادیے یہ فلم بھی باکس آفس پر کامیاباں سمیٹنے میں سرفہرست رہی۔
اس کے بعد 13 نومبر 2009 کو سینماگھروں کی زینت بنائی جانیوالی فلم ''تم ملے ''میں سوہا کی عمران ہاشمی کے مدمقابل اداکاری نے بالی وڈ حلقوں کو گرویدہ بنالیا۔یہ فلم اگرچہ کمرشلی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی تاہم سوہا کی پرفارمنس کو سراہا گیا۔ 2005 میں شروع ہونے والی اس فلم میں اداکارہ نے لیڈنگ لیڈی رول نبھایا۔ 2010 میں بننے والی فلم ''ممبئی کٹنگ''میں جلوہ گرہوئیں۔ اسی سال فلم ''تیرا کیا ہوگا جانی ''اور پھر 2011 میں فلم ''سائونڈ ٹریک''میں گوری کا کردار نبھایا۔ 2012 میں سوہا کی تین فلمیں سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں۔2007 کے دوران سوہا نے تین اہم ایوارڈ جیتے۔جن میں ایفا ایوارڈ، گیفا ایوارڈ اور فیورٹ ایوارڈز شامل ہیں۔ اب ان کی نئی فلم ریلیز کے لیے تیار ہے جس کی تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔