اظہر محمود کو فہیم اشرف میں عبدالرزاق کی جھلک نظر آگئی
آل راؤنڈرزکے حوالے سے ٹیم میں موجود خلا پُرکرنے میں کامیاب رہیں گے، بولنگ کوچ
بولنگ کوچ اظہر محمود کو فہیم اشرف میں عبدالرزاق کی جھلک نظر آگئی۔
اظہر محمود نے کہا کہ فہیم اشرف صلاحیتوں سے مالامال آل راؤنڈر ہیں، امید ہے کہ وہ عبدالرزاق اور میرے بعد پیدا ہونے والا خلا پُر کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ہیٹ ٹرک اور تیسرے میچ کے آخری اوور میں 2 چھکے ان کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہے ہیں۔
سابق اسٹار نے کہاکہ جدید دور کی کرکٹ میں رنز روکنا آسان نہیں رہا،اس لیے وکٹیں لینے والے بولرز کامیاب رہتے ہیں، دائرے کے اندر فیلڈرز اور بھاری بیٹ کی موجودگی میں حریف ٹیم کو بڑا ٹوٹل بنانے سے روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ وکٹیں تسلسل سے گرائی جائیں۔ پاکستانی بولرز کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ گزشتہ 9 ون ڈے میچز میں سب سے بڑا ٹوٹل 236 ہی بن پایا، خوشی کی بات یہ ہے کہ ریزرو بولرز میں سے بھی جس کو موقع ملا اس نے پرفارم کیا۔
اظہر محمود نے کہا کہ کم انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے باوجود پیسرز کی بولنگ میں کاٹ پریکٹس سیشنز میں سخت محنت کا نتیجہ ہے، مثال کے طور پر حسن علی یارکرز اور باؤنسرز کے ساتھ ''بیک آفی دی ہینڈ'' خاص گیند میں بھی خاصے مشاق ہو چکے اور حریف بیٹسمینوں کو پریشان کرتے ہیں، انھوں نے یہ مہارت حاصل کرنے کیلیے نیٹ پریکٹس میں سخت محنت کی ہے، عثمان شنواری کی سلو بال پر کام کیا گیا، محمد عامر نے بھی ایک نئی قسم کی سلو ڈلیوری میں مہارت حاصل کرلی،اہم بات یہ ہے کہ بولرز تیزی سے یہ ہنر سیکھتے جا رہے ہیں کہ کس طرح کی کنڈیشنز میں بیٹسمینوں کو کیسی گیندیں کرنے سے کامیابی مل سکتی ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ 6ماہ قبل بولرز سے کہا تھا کہ محنت کریں تو اپنے کھیل کا انداز بدل سکتے ہیں، میرے لیے بڑے اطمینان کی بات ہے کہ انھوں نے ایسا کر دکھایا۔
اظہر محمود نے کہا کہ فہیم اشرف صلاحیتوں سے مالامال آل راؤنڈر ہیں، امید ہے کہ وہ عبدالرزاق اور میرے بعد پیدا ہونے والا خلا پُر کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ہیٹ ٹرک اور تیسرے میچ کے آخری اوور میں 2 چھکے ان کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہے ہیں۔
سابق اسٹار نے کہاکہ جدید دور کی کرکٹ میں رنز روکنا آسان نہیں رہا،اس لیے وکٹیں لینے والے بولرز کامیاب رہتے ہیں، دائرے کے اندر فیلڈرز اور بھاری بیٹ کی موجودگی میں حریف ٹیم کو بڑا ٹوٹل بنانے سے روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ وکٹیں تسلسل سے گرائی جائیں۔ پاکستانی بولرز کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ گزشتہ 9 ون ڈے میچز میں سب سے بڑا ٹوٹل 236 ہی بن پایا، خوشی کی بات یہ ہے کہ ریزرو بولرز میں سے بھی جس کو موقع ملا اس نے پرفارم کیا۔
اظہر محمود نے کہا کہ کم انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے باوجود پیسرز کی بولنگ میں کاٹ پریکٹس سیشنز میں سخت محنت کا نتیجہ ہے، مثال کے طور پر حسن علی یارکرز اور باؤنسرز کے ساتھ ''بیک آفی دی ہینڈ'' خاص گیند میں بھی خاصے مشاق ہو چکے اور حریف بیٹسمینوں کو پریشان کرتے ہیں، انھوں نے یہ مہارت حاصل کرنے کیلیے نیٹ پریکٹس میں سخت محنت کی ہے، عثمان شنواری کی سلو بال پر کام کیا گیا، محمد عامر نے بھی ایک نئی قسم کی سلو ڈلیوری میں مہارت حاصل کرلی،اہم بات یہ ہے کہ بولرز تیزی سے یہ ہنر سیکھتے جا رہے ہیں کہ کس طرح کی کنڈیشنز میں بیٹسمینوں کو کیسی گیندیں کرنے سے کامیابی مل سکتی ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ 6ماہ قبل بولرز سے کہا تھا کہ محنت کریں تو اپنے کھیل کا انداز بدل سکتے ہیں، میرے لیے بڑے اطمینان کی بات ہے کہ انھوں نے ایسا کر دکھایا۔