کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ ہونا ضروری ہے شاہد آفریدی
پی ایس ایل3 کا فائنل کراچی میں میں کرائے جانے کی نوید مسرت کن ہے، سابق کپتان
KARACHI:
آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہاکہ کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کا انعقاد بہت ضروری ہے، یہ شہر ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت رکھتا ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے کراچی کی نمائندگی کی، یہ میرا شہر ہے،کراچی میں پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے تو وہ آگے چل کرملک وقوم کا نام روشن کرسکتے ہیں، بھارتی مالکان کی ٹیموں میں پاکستانی کرکٹرز کا ہونا خوش آئند ہے،
سابق کپتان نے کہاکہ کراچی میں کرکٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، چاہے وہ پی ایس ایل کے میچز کی صورت میں ہو یا انٹرنیشنل میچزکا انعقاد ہو، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل3 کا فائنل کراچی میں میں کرائے جانے کی نوید مسرت کن ہے۔ اس سے کراچی میں کرکٹ کو مزید تقویت ملے گی، کراچی کے لوگ اچھی کرکٹ دیکھنے کے خواہاں ہیں۔
شاہد آفریدی نے مزیدکہا کہ پی سی بی کی جانب سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش سے بہت فائدہ ہوگا، ڈیڑھ ارب روپے کے اس منصوبے کی تکمیل سے اسٹیڈیم کی حالت بہت بہتر ہوجائیگی۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہاکہ میں نے کراچی میں نوجوانوں کی تربیت کیلیے کرکٹ اکیڈمی کیلیے سرکاری سطح پر رجوع کیا تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت نے میری درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی، اکیڈمی کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، نئے کھلاڑیوں میں بہت اعتماد ہے، بابراعظم اورعماد وسیم جیسے ہونہار کرکٹرز سے بہت امیدیں ہیں۔
آل راؤنڈر نے کہا کہ اندرون سندھ میں بھی ہونہارکھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کوسامنے لاکر ان کی اہلیت اور صلاحیت میں اضافہ کیا جائیگا، پی ایس ایل کے حوالے سے مجھ پرکافی دباؤ تھا، میری کراچی کنگز میں شمولیت کے بعد کراچی کی ٹیم اب مکمل ہوگئی ہے، انہوں ںے بتایا کہ کراچی کنگز کے کوچز اور کھلاڑی بھی نئے کھلاڑیوں کو تربیت دینگے، میں خود ینگسٹرز کی بھرپورمدد کروں گا، جونیئر کھلاڑی کی قیادت میں کھیلنے میں کوئی عار محسوس نہیں کروں گا، وہ ہی کپتان کامیاب ہوتا ہے جو دباؤ برداشت کرے۔
آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہاکہ کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کا انعقاد بہت ضروری ہے، یہ شہر ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت رکھتا ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے کراچی کی نمائندگی کی، یہ میرا شہر ہے،کراچی میں پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے تو وہ آگے چل کرملک وقوم کا نام روشن کرسکتے ہیں، بھارتی مالکان کی ٹیموں میں پاکستانی کرکٹرز کا ہونا خوش آئند ہے،
سابق کپتان نے کہاکہ کراچی میں کرکٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، چاہے وہ پی ایس ایل کے میچز کی صورت میں ہو یا انٹرنیشنل میچزکا انعقاد ہو، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل3 کا فائنل کراچی میں میں کرائے جانے کی نوید مسرت کن ہے۔ اس سے کراچی میں کرکٹ کو مزید تقویت ملے گی، کراچی کے لوگ اچھی کرکٹ دیکھنے کے خواہاں ہیں۔
شاہد آفریدی نے مزیدکہا کہ پی سی بی کی جانب سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش سے بہت فائدہ ہوگا، ڈیڑھ ارب روپے کے اس منصوبے کی تکمیل سے اسٹیڈیم کی حالت بہت بہتر ہوجائیگی۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہاکہ میں نے کراچی میں نوجوانوں کی تربیت کیلیے کرکٹ اکیڈمی کیلیے سرکاری سطح پر رجوع کیا تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت نے میری درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی، اکیڈمی کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، نئے کھلاڑیوں میں بہت اعتماد ہے، بابراعظم اورعماد وسیم جیسے ہونہار کرکٹرز سے بہت امیدیں ہیں۔
آل راؤنڈر نے کہا کہ اندرون سندھ میں بھی ہونہارکھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کوسامنے لاکر ان کی اہلیت اور صلاحیت میں اضافہ کیا جائیگا، پی ایس ایل کے حوالے سے مجھ پرکافی دباؤ تھا، میری کراچی کنگز میں شمولیت کے بعد کراچی کی ٹیم اب مکمل ہوگئی ہے، انہوں ںے بتایا کہ کراچی کنگز کے کوچز اور کھلاڑی بھی نئے کھلاڑیوں کو تربیت دینگے، میں خود ینگسٹرز کی بھرپورمدد کروں گا، جونیئر کھلاڑی کی قیادت میں کھیلنے میں کوئی عار محسوس نہیں کروں گا، وہ ہی کپتان کامیاب ہوتا ہے جو دباؤ برداشت کرے۔