شریف خاندان کیخلاف تینوں نیب ریفرینس یکجا کرنے کی درخواست مسترد

نواز شریف پر تینوں ریفرنسوں میں دوبارہ فرد جرم عائد کر دی گئی، سابق وزیراعظم کا صحت جرم سے انکار


ویب ڈیسک November 08, 2017
ہمیں فیئر ٹرائل کے حق سے محروم کر دیا گیا، نواز شریف کے عدالت کے روبرو بیان۔ فوٹو: فائل

احتساب عدالت نے تینوں نیب ریفرینس یکجا کرنے کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست مسترد کردی۔

سابق وزیراعظم نوازشریف، بیٹی مریم اور داماد کیپٹن (ر) صفدر مالی بدعنوانی سے متعلق نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ جج محمد بشیر نے نوازشریف، مریم نواز اور صفدر کیخلاف دائر تین نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔

آج سماعت میں نواز شریف پر تینوں ریفرنسوں میں دوبارہ فرد جرم عائد کر دی گئی۔ اس سے قبل سماعت میں سابق وزیراعظم کا نمائندہ پیش ہوا تھا جس کے ذریعے ان پر فرد جرم پر عائد کی گئی تھی۔ نمائندے کے ذریعے فرد جرم پر اعتراض کے باعث ان پر دوبارہ چارج شیٹ عائد کی گئی ہے۔ نواز شریف کو چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی تو ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا۔ سابق وزیراعظم 25 منٹ تک روسٹرم پر موجود رہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے لیے وطن واپسی

جج نے استفسار کیا کہ کیا چارج شیٹ کی کاپیاں آپ کو مل گئی ہیں جس پر نواز شریف نے ہاں میں سر ہلایا۔ جج نے بتایا کہ یہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کی فرد جرم ہے۔ نوازشریف نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے جواب میں کہا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور نیب ریفرنسز بدنیتی اور سیاسی انتقام کیلئے بنائے گئے ہیں۔

نوازشریف نے جج کے روبرو اپنے بیان میں کہا کہ چار ریفرنسوں پر چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اگر چار ریفرنس چھ ماہ میں نمٹائیں گے تو ہر ریفرنس کیلئے ڈیڑھ ماہ ملے گا، ہمیں فیئر ٹرائل کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے بھی احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔ نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے 2 نومبر کو احتساب عدالت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب نے 8 ستمبر کو نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شورکمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلق 3 مقدمات درج کیے۔

ان مقدمات میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے جو آمدن سے اثاثے بنانے، غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں