ٹریفک جام کے ذمے دار افسران ہونگے ڈی آئی جی ٹریفک
جہاں سٹی وارڈن ٹریفک کنٹرول کرتے ہیں وہاں سے ٹریفک اہلکار غائب ہوجاتے ہیں.
ڈی آئی جی ٹریفک ظفر عباس بخاری نے کہا ہے کہ ٹریفک کنٹرول کرنے اور ڈیوٹی کے دوران کسی بھی غفلت اور لاپروائی کی ذمے داری متعلقہ زون کے ایس ایس پی اور ڈی ایس پی پر عا ئد ہوگی۔
ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکاروںکی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے وہ سپرپرائز وزٹ کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد روزنامہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،ڈی آئی جی ٹریفک ظفر عباس بخاری نے بتایا کہ ٹریفک کا نظام جس طرح چل رہا ہے اورا س حوالے سے ماتحت افسران سے ایک طویل اجلاس ہوا ہے جس میں ٹریفک کوکنٹرول کرنے اوردرپیش مشکلات کی نشاندہی کی گئی جسے فوری طور پر دورکرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اہم شاہراہوں پر پارکنگ بھی ٹریفک جام کی ایک بڑی وجہ ہے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں ،انھوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ صبح 8 سے 10 بجے تک اور شام 4 سے 8 بجے تک شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اگر خدانخواستہ کوئی گاڑی خراب یا کوئی حادثہ ہو جا ئے توگاڑیوںکی طویل قطاریں لگ جاتی ہیں، ٹریفک پولیس کی مدد کیلیے سٹی وارڈن بھی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھا کر ٹریفک پولیس کے اہلکار تمام ذمے داری ان پر ڈال کر خود ایک جانب کھڑے ہوجاتے ہیں یا موقع سے غائب ہوجاتے ہیں ۔
ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکاروںکی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے وہ سپرپرائز وزٹ کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد روزنامہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،ڈی آئی جی ٹریفک ظفر عباس بخاری نے بتایا کہ ٹریفک کا نظام جس طرح چل رہا ہے اورا س حوالے سے ماتحت افسران سے ایک طویل اجلاس ہوا ہے جس میں ٹریفک کوکنٹرول کرنے اوردرپیش مشکلات کی نشاندہی کی گئی جسے فوری طور پر دورکرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اہم شاہراہوں پر پارکنگ بھی ٹریفک جام کی ایک بڑی وجہ ہے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں ،انھوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ صبح 8 سے 10 بجے تک اور شام 4 سے 8 بجے تک شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اگر خدانخواستہ کوئی گاڑی خراب یا کوئی حادثہ ہو جا ئے توگاڑیوںکی طویل قطاریں لگ جاتی ہیں، ٹریفک پولیس کی مدد کیلیے سٹی وارڈن بھی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھا کر ٹریفک پولیس کے اہلکار تمام ذمے داری ان پر ڈال کر خود ایک جانب کھڑے ہوجاتے ہیں یا موقع سے غائب ہوجاتے ہیں ۔