سانحہ کراچیاقرا سٹی بلاک ڈی کی عمارت مخدوش ہوگئی

دیگر عمارتوں کو بھاری مرمت کی ضرورت ہوگی،ایس بی سی اے ماہرین کا دورہ.

سانحہ کراچی کی متاثرہ خواتین اوربچے اپنے تباہ حال گھروں کو دیکھ رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات نے سانحہ عباس ٹائون ابوالحسن اصفہانی روڈکے متاثرہ فلیٹس کے معائنے کے بعد ڈائریکٹرجنرل منظورقادر کو رپورٹ پیش کردی ہے۔

اس سلسلے میں سیکریٹری ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات آشکار داورکی سربراہی میں کمیٹی کے دیگر ممبران کی رپورٹ میں 3 متاثرہ عمارتوں میں سے ایک کو مکمل طورپر مخدوش و خطرناک ہونے کی بنا پر ناقابل استعمال جبکہ 2عمارتوں کو ماہرین کی نگرانی میں بھاری مرمت کے بعد قابل استعمال قرار دیا گیا ہے۔




رپورٹ کے مطابق بم دھماکے سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں اقرا سٹی فیز ون میں بلاک D کی گرائونڈفلور پر دکانوں سمیت 4منزلہ رہائشی فلیٹس پرمشتمل عمارت کاسامنے کی جانب سے اندرون عمارت تک بنیادی آرسی سی ڈھانچہ بڑی حدتک تباہ اورعمارت مکمل طورپرمخدوش ہوکرخطرناک ہوچکی ہے جس کی وجہ سے عمارت کومنہدم کرکے ازسرنوتعمیرکرنا ہوگا اور اقرا سٹی بلاک E کی دوسری عمارت کے بیرونی اور اندرونی ڈھانچے کودھماکے کے نتیجے میں سامنے کی جانب سے کافی نقصان پہنچا ہے جبکہ رابعہ فلاور بلاک A-3کی آدھی عمارت کو شدید نقصان ہوا، تاہم دونوں عمارتوں میں بڑے پیمانے پر مرمت کی ضرورت ہے، کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ تمام تر مرمت کاکا م صرف ماہر تعمیرات کی کڑی نگرانی میں کرایا جائے تو عمارتوں کوقابل استعمال بنایاجاسکتاہے۔
Load Next Story