جرمنی کا منفرد چڑیا گھر

جرمنی کا منفرد چڑیا گھر جہاں مگرمچھوں کے ساتھ تیراکی سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے

جہاں مگرمچھوں کے ساتھ تیراکی سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے

دریا، جھیل، یا تالاب میں تیراکی کرتے ہوئے اگر سامنے مگرمچھ آجائے تو ذرا تصور کیجیے آپ کی کیا حالت ہوگی۔ ظاہر ہے پھر آپ کو سامنے مگرمچھ نہیں بلکہ موت نظر آرہی ہوگی۔ تاہم اگر آپ مگرمچھ کے ہمراہ تیراکی کرنا چاہیں تو آپ کی یہ خواہش پوری ہوسکتی ہے بس اس کے لیے آپ کو جرمنی کے قصبے فرائدبرگ کا رُخ کرنا ہوگا۔

فرائد برگ کا چڑیا گھر جرمنی کا سب سے منفرد چڑیا گھر ہے۔ چڑیاگھر جانے کا اتفاق آپ کو بھی ہوا ہوگا اور وہاں آپ نے تالاب میں مگرمچھ ضرور دیکھے ہوں گے۔ کوئی پانی سے سر باہر نکالے ہوگا، تو کسی کی صرف ناک اور آنکھیں نظر آرہی ہوں گی جیسے کوئی شکاری، شکار کی تاک میں ہوتا ہے۔ کوئی باہر خشکی پر پڑا اینڈ رہا ہوگا۔ فرائد برگ کے چڑیا گھر کی سیر کے لیے آنے والے اگر چاہیں تو مگرمچھوں کے ساتھ تیراکی کا لطف اٹھاسکتے ہیں۔


دل چسپ بات یہ ہے کہ اس دوران صرف ایک ٹرینر آپ کے ساتھ ہوگا جو اس خونخوار جانور کو آپ پر حملہ آور ہونے سے باز رکھے گا۔ ایک ٹرینر کی موجودگی کے علاوہ اور کسی قسم کا کوئی حفاظتی انتظام موجود نہیں ہوگا۔ اس طرح مگرمچھ کے ہمراہ تیراکی ایک سنسنی خیز تجربہ ہوگا۔ اسی سنسنی خیزی کا تجربہ کرنے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچتے ہیں۔ مگرمچھوں کے ساتھ تیراکی کرنے کے علاوہ لوگ ان کے ساتھ تصویریں بناتے ہیں۔ بالغ افراد کے علاوہ بچے بھی اس خونخوار جانور کے ساتھ تیراکی کا لطف اٹھاسکتے ہیں اور اس کی پیٹھ پر سوار ہوسکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص کچھ زیادہ ہی بے خوف ، بہ الفاظ دیگر احمق ہو تو اسے ساڑھے تین میٹر لمبے مگرمچھ کے منھ میں اپنا سر رکھنے کا موقع بھی دیا جاسکتا ہے۔

یہ چڑیا گھر رینی ریٹزنامی شخص نے سولہ برس قبل قائم کیا تھا۔ رینی کو مگرمچھوں سے خاص لگاؤ تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ لوگوں پر طاری مگرمچھوں کی دہشت ختم ہو اور اسے ایک عام جانور کے طور پر سمجھا جانے لگے۔ اسی لیے رینی نے مگرمچھوں کے ساتھ تیراکی اور ان کے ساتھ تصاویر وغیرہ کھنچوانے کی سہولت متعارف کروائی تھی۔ ابتدا میں وہ خود بہ طور ٹرینر تیراکی کرنے والوں کے ساتھ تالاب میں اترتا تھا، پھر اس نے کئی اور لوگوں کو اس فن میں طاق کرکے ملازم رکھ لیا۔

رینی کے چڑیا گھر پر اس کے آغاز کے بعد ہی سے اعتراضات اٹھانے اور تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ مقامی سرکاری اداروں نے کئی بار اس پر پابندی لگائی مگر ہر بار اس نے عدالت میں کیس جیت لیا۔ تاہم چند روز قبل عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ چڑیا گھر میں بچے مگرمچھوں کے ساتھ نہیں تیر سکتے، اور اگر بالغ افراد تیرنا چاہیں تو پہلے انھیں تمام خطرات سے آگاہ کیا جائے۔ رینی نے طوعاً و کرہاً یہ فیصلہ تسلیم کرلیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر میں آج تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا جس میں کسی بھی جانور نے کسی انسان کو نقصان پہنچایا ہو۔
Load Next Story