عدالت کے باہرجوکچھ ہوتا ہے اس پر ہمارے تحمل اور برداشت پر داد دیں چیف جسٹس
کسی کے کہنے سے ہماری شان یا انصاف میں کمی نہیں آئے گی اور کسی کیلئے اپنے کام میں ڈنڈی کیوں ماریں، جسٹس ثاقب نثار
چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عدالت کے باہر جو کچھ ہوتا ہے اس پر ہمارے تحمل اور برداشت پر داد دیجئے جب کہ کسی کے کہنے سے ہماری شان یا انصاف میں کمی نہیں آئے گی اور کسی کیلئے اپنے کام میں ڈنڈی کیوں ماریں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کی، اس دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ جہانگیرترین نے شیئرزکی خریداری سے 7کروڑسے زائد کمائے جب کہ شوکازنوٹس پر جہانگیرترین نے غیرقانونی طریقے سے یہ رقم کمانے کا اعتراف کیا۔
درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 1997 کے انتخابات میں اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان تو وہ الیکشن ہار گئے تھے، ان کے کاغذات کہاں سے ڈھونڈ کر لائیں، ہم کیس کو مزید لمبا نہیں کرنا چاہتے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان 2002 کے عام انتخابات میں وزیر اعظم کے امیدوار بھی تھے۔
اکرم شیخ کی بات پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ ایسی باتیں عدالت کے باہر جاکر کریں، عدالت کے باہرجوکچھ ہوتا ہے اس پر ہمارے تحمل اور برداشت پر داد دیجئے جب کہ کسی کے کہنے سے ہماری شان یا انصاف میں کمی نہیں آئے گی اور کسی کیلئے اپنے کام میں ڈنڈی کیوں ماریں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کی، اس دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ جہانگیرترین نے شیئرزکی خریداری سے 7کروڑسے زائد کمائے جب کہ شوکازنوٹس پر جہانگیرترین نے غیرقانونی طریقے سے یہ رقم کمانے کا اعتراف کیا۔
درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 1997 کے انتخابات میں اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان تو وہ الیکشن ہار گئے تھے، ان کے کاغذات کہاں سے ڈھونڈ کر لائیں، ہم کیس کو مزید لمبا نہیں کرنا چاہتے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان 2002 کے عام انتخابات میں وزیر اعظم کے امیدوار بھی تھے۔
اکرم شیخ کی بات پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ ایسی باتیں عدالت کے باہر جاکر کریں، عدالت کے باہرجوکچھ ہوتا ہے اس پر ہمارے تحمل اور برداشت پر داد دیجئے جب کہ کسی کے کہنے سے ہماری شان یا انصاف میں کمی نہیں آئے گی اور کسی کیلئے اپنے کام میں ڈنڈی کیوں ماریں۔