محسن حسن خان داغدار ماضی والے افراد کے ساتھ کام نہیں کرینگے
دو پی ایس ایل فرنچائزز کا کوچ بننے سے بھی معذرت کر چکا،سابق اوپنر
سابق ٹیسٹ اسٹار محسن حسن خان داغدار ماضی کے حامل افراد کے ساتھ کام نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
محسن خان نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اصول پرست انسان ہوں اور چاہے جو بھی نقصان ہو اگر کسی چیز سے مطمئن نہیں تو کبھی اس جانب نہیں جاؤں گا، میں نے ایک بات طے کر لی تھی کہ کبھی داغدار ماضی کے حامل افراد کے ساتھ کام نہیں کروں گا، اسی وجہ سے پی سی بی کے موجودہ سیٹ اپ کی جانب سے بھی کئی آفرز پر معذرت کی، انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل کی دو فرنچائزز نے بھی مجھے چیف کوچ بننے کی پیشکش کی تھی، مگر میں نے ان سے ایک ہی بات کہی کہ میں تیار ہوں مگر ٹیم میں کوئی داغدار کرکٹر یا آفیشل نہیں ہو گا۔ پھر انھوں نے بعض نام لیے کہ ہم ان سے بھی بات چیت کر رہے ہیں، اس پر میں نے معذرت کر لی کہ میں آپ کے ساتھ کام نہیں کر سکتا۔
سابق اسٹار نے کہا کہ اس وقت ملکی کرکٹ میں معاملات اچھے انداز میں نہیں چلائے جا رہے اور کئی مسائل موجود ہیں جس سے نقصان ہو رہا ہے، مگر اب تبدیلی آنے والی ہے، ملک میں آہستہ آہستہ بہتر اقدامات ہونے لگے ہیں آگے اور اچھا وقت آئے گا، تب کرکٹ میں بھی میرٹ پر تقرریاں ہوں گی اور مسائل ختم ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ ماضی میں محسن خان قومی چیف سلیکٹر اور کوچ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں، مگر نجم سیٹھی کے دور میں وہ کوئی ذمہ داری قبول کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
محسن خان نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اصول پرست انسان ہوں اور چاہے جو بھی نقصان ہو اگر کسی چیز سے مطمئن نہیں تو کبھی اس جانب نہیں جاؤں گا، میں نے ایک بات طے کر لی تھی کہ کبھی داغدار ماضی کے حامل افراد کے ساتھ کام نہیں کروں گا، اسی وجہ سے پی سی بی کے موجودہ سیٹ اپ کی جانب سے بھی کئی آفرز پر معذرت کی، انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل کی دو فرنچائزز نے بھی مجھے چیف کوچ بننے کی پیشکش کی تھی، مگر میں نے ان سے ایک ہی بات کہی کہ میں تیار ہوں مگر ٹیم میں کوئی داغدار کرکٹر یا آفیشل نہیں ہو گا۔ پھر انھوں نے بعض نام لیے کہ ہم ان سے بھی بات چیت کر رہے ہیں، اس پر میں نے معذرت کر لی کہ میں آپ کے ساتھ کام نہیں کر سکتا۔
سابق اسٹار نے کہا کہ اس وقت ملکی کرکٹ میں معاملات اچھے انداز میں نہیں چلائے جا رہے اور کئی مسائل موجود ہیں جس سے نقصان ہو رہا ہے، مگر اب تبدیلی آنے والی ہے، ملک میں آہستہ آہستہ بہتر اقدامات ہونے لگے ہیں آگے اور اچھا وقت آئے گا، تب کرکٹ میں بھی میرٹ پر تقرریاں ہوں گی اور مسائل ختم ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ ماضی میں محسن خان قومی چیف سلیکٹر اور کوچ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں، مگر نجم سیٹھی کے دور میں وہ کوئی ذمہ داری قبول کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔