وینزویلا کے صدر ہوگوشاویز زندگی کی بازی ہارگئے

ہوگوشاویز کے انتقال کے بعد وینزویلا کا پرچم سرنگوں کردیا گیا ہےجب کہ لوگ سوگ میں سڑکوں پرنکل آئے ہیں۔

ہوگوشاویز کے 18 ماہ میں چار آپریشن بھی کئے گئے اور وہ دوماہ تک کیوبا میں زیرعلاج رہے، کینسر کے ساتھ ساتھ ہیوگوشاویزکی سانس کی تکلیف بھی بگڑگئی تھی۔ فوٹو: رائٹرز

وینزویلا کے صدر ہوگوشاویز کینسر سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہارگئے.

صدر ہوگوشاویز کے انتقال کا اعلان وینزویلا کے نائب صدر ''نکولس''نے سرکاری ٹی وی پرکیا، 58 سالہ ہوگو شاویز گزشتہ ماہ کیوبا میں کینسر کے علاج کے بعد ملک واپس پہنچے تھے، صدر شاویز کے کینسر کی تشخیص جون 2011 میں ایک سرجری کے دوران ہوئی تھی، ہوگوشاویز کے 18 ماہ میں چار آپریشن بھی کئے گئے اور وہ دوماہ تک کیوبا میں زیرعلاج رہے، کینسر کے ساتھ ساتھ ہیوگوشاویزکی سانس کی تکلیف بھی بگڑگئی تھی۔


ہوگوشاویز کے انتقال کے بعد وینزویلا کا پرچم سرنگوں کردیا گیا ہےجب کہ لوگ سوگ میں سڑکوں پرنکل آئے ہیں، جمعے کوان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی جب کہ ملک 7 روزہ سوگ کااعلان کیا گیا ہے۔


شاویز کو 1992 میں حکومت کے خلاف فوجی بغاوت پر گرفتار کیا گیا تھا اور دو سال تک قید کاٹنے کے بعد انہیں معافی دی گئی جس کے بعد شاویز نے سیاسی کیریئرشروع کیا، 1998 میں پہلی بارملک کے صدر منتخب ہوئے اور مسلسل 14 سال تک ملک کی باگ دوڑ سنبھالی، شاویز کا تعلق یونائٹیڈ سوشلسٹ پارٹی سے تھا، ہوگو شاویز کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ان کے دور حکومت میں وینز ویلا لاطینی امریکا کی سب سے بڑی معیشت بنا، شاویز نے اقتدار میں آنے کے بعد کرپشن کے خلاف سخت پالیسیاں اپنائیں، امریکا مخالف ہیوگو شاویز نے لاطینی امریکی ممالک کو سستا تیل مہیا کر کے ایک اہم مقام حاصل کیا جو مقبولیت ہوگو شاویز کو ملی وہ وینیزویلا کی تاریخ میں کسی سربراہ کو حاصل نہ ہوئی ۔

Load Next Story