پرویزمشرف حملہ کیس سپریم کورٹ نے فوجی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا
فوجی عدالت نے دونوں ملزمان کی عمر قید کی سزاؤں کو سزائے موت میں تبدیل کردیا تھا
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے پرویزمشرف حملہ کیس میں فوجی عدالت کی طرف سے دو ملزمان کی سزابڑھانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس گلزار سعید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ملزمان رانا نوید اور عامر سہیل کی نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے ملزمان کی سزاؤں میں توسیع کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، فوجی عدالت نے دونوں ملزمان کی عمر قید کی سزاؤں کو سزائے موت میں بغیر اپیل کے تبدیل کردیا تھا۔
فوجی عدالت نے پہلے ملزم نوید کو عمر قید اورملزم عامر سہیل کو20 سال قید کی سزا سنائی لیکن بعد ازاں فوجی اپیلٹ کورٹ نے ملزمان کو طلب کئے بغیرسزائیں تبدیل کردیں جس پر ملزمان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پرویزمشرف حملہ کیس میں فوجی عدالت کی طرف سے دو ملزمان کی سزابڑھانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس گلزار سعید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ملزمان رانا نوید اور عامر سہیل کی نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے ملزمان کی سزاؤں میں توسیع کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، فوجی عدالت نے دونوں ملزمان کی عمر قید کی سزاؤں کو سزائے موت میں بغیر اپیل کے تبدیل کردیا تھا۔
فوجی عدالت نے پہلے ملزم نوید کو عمر قید اورملزم عامر سہیل کو20 سال قید کی سزا سنائی لیکن بعد ازاں فوجی اپیلٹ کورٹ نے ملزمان کو طلب کئے بغیرسزائیں تبدیل کردیں جس پر ملزمان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔