ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے سعودی وزیرخارجہ

حزب اللہ کی پشت پناہی اور بیلیسٹک میزائل پروگرام کے باعث ایران پر مزیدعالمی پابندیاں عائد کی جائیں،سعودی عرب کا مطالبہ


ویب ڈیسک November 10, 2017
ہم لبنانی عوام کی مدد چاہتے ہیں تاکہ وہ حزب اللہ کے دباؤ سے باہر آسکیں،عادل الجبیر فوٹو: فائل

سعودی عرب نے ایران پر نئی عالمی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا دنیا کا نمبر ون ملک ہے، ہم ایرانی بیلیسٹک میزائل پروگرام اور ایرانی حکومت کی جانب سے حزب اللہ کی پشت پناہی کے عمل کی مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کو فروغ دینے کی جرم میں ایران پر نئی عالمی پابندی عائد کی جائیں۔

یہ پڑھیں: سعودی عرب کی اپنے شہریوں کوفوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت

حزب اللہ سے براہ راست تصادم کے سوال پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست اس حوالے سے مختلف طریقہ کار غور کررہی ہے کہ حزب اللہ سے کیسے نمٹا جائے، ہم یہ کبھی نہیں ہونے دیں گے کہ لبنان ایک ایسا پلیٹ فارم بن جائے جوسعودی عرب کے لیے خطرے کا باعث بنے، ہم لبنانی عوام کی بھی مدد چاہتے ہیں تاکہ وہ حزب اللہ کے دباؤ سے باہر آسکیں۔

دوسری جانب لبنان اور حزب اللہ کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی ہے اور دونوں طرف سے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی سے متعلق: لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کا مستعفی ہونے کا اعلان

خیال رہے کہ سعودی عرب،کویت، بحرین اورمتحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شہری وہاں موجود ہیں وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں جب کہ سعودی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب پر الزام ہے کہ اس نے لبنانی وزیراعظم سعد الحریری پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ ڈالا تاکہ حزب اللہ اور ایرانی مذہبی رہنماؤں پر دباؤ ڈالا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کی بھی اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

واضح رہے کہ لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری نے گزشتہ ہفتے ریاض میں بیٹھ کر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے لبنان سیاسی غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے ، یہ افواہیں بھی گردش میں ہیں کہ لبنانی وزیراعظم کو سعودی عرب نے نظر بند کیا ہوا ہے تاہم سعودی حکومت نے ان دعووں کو مسترد کردیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔