پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کے سلسلے میں سینیٹ میں 24 ویں آئینی ترمیم منظور کرلی گئی، ایم کیوایم نے حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
چیئرمین نیئر حسین بخاری کی سربراہی میں سینیٹ کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کے لئے 24ویں آئینی ترمیم پیش کی گئی، اس موقع پر مسلم لیگ(ن) سمیت دیگر اپویزشن جماعتوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا، اپوزیشن کے واک آؤٹ کے دوران ہی آئینی ترمیم کے لئے رائے شماری ہوئی جس میں ایم کیو ایم سمیت 70 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
قرارداد کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائک نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 24ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، بکھر اور میانوالی کے عوام کےلئے نئی صبح کا آغا زہوگیا ہے اور اب ان علاقوں کے مسائل بھی حل ہوں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹر فرحت اللہ بابر کی سربراہی میں نئے صوبے کے قیام کے لئے ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اس حوالے سے جو سفارشات مرتب کیں اس کے مطابق نئے صوبے کا نام ''بہاولپور جنوبی پنجاب'' اورصوبے کا دارالحکومت بہاولپور تجویزکیا گیا، بہاولپور، ملتان اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے علاوہ سرگودھا ڈویژن کے دو اضلاع میانوالی اور بھکر کو بھی نئے صوبے میں شامل کرنے کی تجویزپیش کی گئی۔