اسموگ کا حل تلاش کرلیا گیا

اسموگ اور زہریلے دھوئیں کے باعث لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے


Web Desk November 11, 2017
نئی دہلی میں اسموگ کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔ فوٹو:فائل

LAHORE: بھارت اس وقت زیریلی گیسوں اور شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہے جس نے شہریوں کی زندگی عذاب بنا کر رکھ دی ہے تاہم اب نئی دہلی حکومت نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا ہے۔

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان اور بھارت میں زہریلی گیسوں، دھند اور اسموگ کا راج بڑھ جاتا ہے جس کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہوتے ہیں یہاں تک کہ لوگوں کا گھر سے باہر نکلنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔یہ صورتحال اس وقت تک قائم رہتی ہے جب تک بارش نہیں ہوجاتی ۔ لاہور سمیت پاکستان کے متعدد علاقوں میں دھند اور اسموگ نے شہریوں کا جینا عذاب بناکررکھ دیا ہے تاہم بھارت میں صورتحال پاکستان سے بھی زیادہ خراب ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اسموگ اورہوا میں موجود زہریلی گیسوں کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔حد نگاہ صفر ہوگئی ہے یہاں تک کہ لوگوں کا سانس لینا بھی محال ہوگیا ہے، اسموگ کے باعث مختلف بیماریاں بھی لوگوں پر حملہ آور ہوگئی ہیں۔ حکام نے یہ کہتے ہوئے ہاتھ کھینچ لیے تھے کہ بارش کے بغیر وہ کچھ نہیں کرسکتے۔ انتظامیہ کی جانب سے بغیر ماسک لگائے لوگوں کو باہر نکلنے سے منع کیا گیا ہے لیکن ماسک مستقل حل نہیں ہے لہٰذا اب بھارتی حکومت نے اسموگ سے چھٹکارہ پانے کا حل تلاش کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں مصنوعی بارش کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ مصنوعی بارش کے ذریعے ہوا میں موجود مٹی اور زہریلا دھواں کسی حد تک کم کرنے میں مدد ملے گی جب کہ شہری بھی سکون کی سانس لے سکیں گے۔ماحولیات کے وزیر رتیش کمار سنگھ نے بھارت کی دیگر ریاستوں کے وزرا اورسول سرونٹس سے ملاقات کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ مصنوعی بارش کے لیے فائر ٹرک استعمال کیے جائیں گے۔

ماحولیاتی تحفظات کے ادارے سے تعلق رکھنے والی شروتی بھاردواج کا کہنا ہے کہ صرف مصنوعی بارش ہی اس مسئلے کا حل ہے اور پانی کے اسپرے سے زہریلی گیسوں اور آلودگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے سرمئی رنگ کی اسموگ سے چھٹکارہ مل جائے گا جس نے گزشتہ 4 دنوں سے دہلی کی فضاؤں میں ڈیرہ جماکر رکھا ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |