حصص مارکیٹ مندی سے نہ نکل سکی مزید 53 پوائنٹس گرگئے

شہر میں افراتفری کی اطلاع پر مارکیٹ میں فروخت پر دباؤ، 100پوائنٹس کی ابتدائی تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔


Business Reporter March 07, 2013
انڈیکس 18000پر بند،228 کمپنیوں کے دام کم، سرمایہ کاروں کو6 ارب 96 کروڑ کا نقصان،34 کروڑ حصص کا لین دین۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی کاروباری صورتحال اتارچڑھائو کے بعد مندی کی لپیٹ میں رہی تاہم بعض شعبوں کی خریداری سرگرمیاں برقرار رہنے سے انڈیکس کی18000 کی نفسیاتی حد مستحکم رہی۔

مندی کے باعث 61.62 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 6 ارب95 کروڑ97 لاکھ63 ہزار107 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ ابتدائی اوقات کے دوران سیمنٹ، ٹیلی کام و دیگر کثیرقومی کمپنیوں میں بڑھتے ہوئے خریداری رحجان کے سبب تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے ایک موقع پر100.08 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی18100 کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعد دوپہر شہر میں افراتفری کی کیفیت اور ایم کیو ایم کی جانب سے احتجاجی لائحہ عمل کے اعلان کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاروں کی جانب سے دھڑادھڑحصص کی آف لوڈنگ شروع ہوئی۔

7

اس دوران پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب ہوا جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ میں مندی غالب ہوئی، مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس52.87 پوائنٹس کی کمی سے18000.45 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 56.98 پوائنٹس کی کمی سے 14664.47 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 120.97 پوائنٹس کی کمی سے31304.18 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 51.43 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ13 لاکھ71 ہزار 940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار370 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں118 کے بھائو میں اضافہ، 228 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں