کراچی کی سیاست مضحکہ خیز صورتحال سے دوچار ہے بلاول بھٹو زرداری
کوئی غیرجمہوری اقدام قبول نہیں کریں گے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ شہر قائد کی سیاست مضحکہ خیز صورتحال سے دوچار ہے تاہم حالات کو بہتر کرنا ہوگا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر کی پہلی برسی کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہو گی کہ کراچی کو اونر شپ دیں ہم وہاں ترقیاتی کام کرا رہے ہیں۔ نواز شریف کی یہ کوشش ہے کہ وہ پاناما کے اصل مسئلے کو الجھا دیں اوراس لیے وہ پہلے سے چلنے والے ایشوز بھی اس کے ساتھ ملا رہے ہیں۔ عوام دیکھ رہے ہیں اور وہ جانتے ہیں پاناما ایک انٹرنیشنل اسکینڈل ہے، نواز شریف ذاتی عناد میں مقدمات کو الجھا رہے ہیں۔ پاناما نواز شریف کا ذاتی مقدمہ ہے، لوگ سمجھ دار ہیں اور ان کی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ (ن) لیگ کی پالیسی اور سوچ ہی جمہوریت کے منافی ہے، اداروں پر (ن) لیگ والوں کی تنقید جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔
بلاول بھٹو نے عمران خان کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی دوسری کٹھ پتلیوں کی طرح وہ بھی ناکام ہونگے۔ کراچی کے عوام کٹھ پتلیوں کو اہمیت نہیں دینگے۔ کراچی کی صورتحال عجیب ہے، کراچی میں عجیب کھیل کھیلا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کراچی کو ترقی اور لیڈر شپ دے گی۔ انہوں نے کہا جہانگیر بدر ایک مسلسل جدوجہد کا نام ہے جو آج کے نوجوانوں کے لیے کسی مثال سے کم نہیں ۔ قید و بند کی صعوبتیں بھی جہانگیر بدر کے عزم کو تبدیل نہ کرسکیں۔ ایک عام کارکن سے لیڈر بننے تک ان مین کسی بھی قسم کا کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ جہانگیر بدر کی جدوجہد، انتھک محنت، قربانی اور وفاداری نہ صرف ہم سب کی بلکہ ہر سیاسی کارکن کے لیے مشعل راہ ہے۔
دوسری جانب پارٹی وفود سے گفتگو میں بلاول نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے ''مجھے کیوں نکالا'' کا رونا رونے والوں کو اپنے فیصلے میں جواب دیدیا ہے مگر اب ن لیگ سپر یم کورٹ پر حملہ آور ہورہی ہے ان کی یہ پالیسی جمہوریت کو کمزور کر نے کی سازش ہے۔ پیپلزپارٹی کسی غیرجمہو ری اور غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریگی۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونا چاہئیں۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا کراچی بہتری کا مستحق ہے تاہم گزشتہ چند روز سے شہر کی سیاست مضحکہ خیز صورتحال سے دوچار ہے۔
واضح رہے کہ پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں گزشتہ دنوں ہونے والا اتحاد ایک روز بعد ہی ٹوٹ گیا اور دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ انہیں دباؤ ڈال کر پی ایس پی سے اتحاد پر مجبور کیا گیا جب کہ پی ایس پی کے چیرمین مصطفیٰ کمال نے کل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان تو بنی ہی رینجرز ہیڈکوارٹر میں ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر کی پہلی برسی کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہو گی کہ کراچی کو اونر شپ دیں ہم وہاں ترقیاتی کام کرا رہے ہیں۔ نواز شریف کی یہ کوشش ہے کہ وہ پاناما کے اصل مسئلے کو الجھا دیں اوراس لیے وہ پہلے سے چلنے والے ایشوز بھی اس کے ساتھ ملا رہے ہیں۔ عوام دیکھ رہے ہیں اور وہ جانتے ہیں پاناما ایک انٹرنیشنل اسکینڈل ہے، نواز شریف ذاتی عناد میں مقدمات کو الجھا رہے ہیں۔ پاناما نواز شریف کا ذاتی مقدمہ ہے، لوگ سمجھ دار ہیں اور ان کی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ (ن) لیگ کی پالیسی اور سوچ ہی جمہوریت کے منافی ہے، اداروں پر (ن) لیگ والوں کی تنقید جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔
بلاول بھٹو نے عمران خان کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی دوسری کٹھ پتلیوں کی طرح وہ بھی ناکام ہونگے۔ کراچی کے عوام کٹھ پتلیوں کو اہمیت نہیں دینگے۔ کراچی کی صورتحال عجیب ہے، کراچی میں عجیب کھیل کھیلا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کراچی کو ترقی اور لیڈر شپ دے گی۔ انہوں نے کہا جہانگیر بدر ایک مسلسل جدوجہد کا نام ہے جو آج کے نوجوانوں کے لیے کسی مثال سے کم نہیں ۔ قید و بند کی صعوبتیں بھی جہانگیر بدر کے عزم کو تبدیل نہ کرسکیں۔ ایک عام کارکن سے لیڈر بننے تک ان مین کسی بھی قسم کا کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ جہانگیر بدر کی جدوجہد، انتھک محنت، قربانی اور وفاداری نہ صرف ہم سب کی بلکہ ہر سیاسی کارکن کے لیے مشعل راہ ہے۔
دوسری جانب پارٹی وفود سے گفتگو میں بلاول نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے ''مجھے کیوں نکالا'' کا رونا رونے والوں کو اپنے فیصلے میں جواب دیدیا ہے مگر اب ن لیگ سپر یم کورٹ پر حملہ آور ہورہی ہے ان کی یہ پالیسی جمہوریت کو کمزور کر نے کی سازش ہے۔ پیپلزپارٹی کسی غیرجمہو ری اور غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریگی۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونا چاہئیں۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا کراچی بہتری کا مستحق ہے تاہم گزشتہ چند روز سے شہر کی سیاست مضحکہ خیز صورتحال سے دوچار ہے۔
واضح رہے کہ پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں گزشتہ دنوں ہونے والا اتحاد ایک روز بعد ہی ٹوٹ گیا اور دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ انہیں دباؤ ڈال کر پی ایس پی سے اتحاد پر مجبور کیا گیا جب کہ پی ایس پی کے چیرمین مصطفیٰ کمال نے کل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان تو بنی ہی رینجرز ہیڈکوارٹر میں ہے۔