سنجھورو آئل فیلڈ کے مضر صحت دھویں سے درجنوں دیہات متاثر امراض پھیلنے لگے

میتھین، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر زہریلی گیسوں کے اخراج سے نواحی علاقوں میں سیکڑوں مویشی اور پرندے ہلاک

فیلڈ کے 5 کلو میٹر اطراف میں تعلیم صحت، پینے کا صاف پانی، گیس روڈ، سمیت انسانی بنیادی سہولتیں مفت دینی ہے لیکن فیلڈ انتظامیہ نے ملکی بین الاقوامی قوانین پر عمل نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

سنجھورو میں آئل اینڈ گیس فیلڈ کے قیام کے مضر اثرات ظاہر ہونے لگے۔

اطراف کے نواحی دیہات عثمان وسان، رویتانی، غلامو شیخ، علی محمد مہر، سید محمود شاہ، حاجی عبدالحمید لغاری سمیت دیگر کے سیکڑوں افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور مال مویشی و پرندے مختلف بیماریوں کی لپیٹ میں آگئے، فیلڈ انتظامیہ خاموش، ایک سروے کے دوران معلوم ہوا ہے کہ سنجھورو آئل ، گیس فیلڈ کی چمنی کے مضر دھوئیں سے میتھین، کاربن ڈائی اکسائیڈ اور دیگر زہریلی گیس خارج ہونے سے درجنوں نواحی گاؤں کے لوگ سانس ،جلد اور دیگر امراض میں مبتلا ہورہے ہیں ۔




اطراف کے نواحی گاؤں حاکم شاہ کی20، پیر بخش وسان کی 6 ، علی بخش وسان کی 6، مبارک وسان کی 13، غلام نبی کی 6بکریوں سمیت بھائی خان وسان کے 4اورلال بخش مری کے 35 مور ایک ماہ کے دوران مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

سمال گروپس رائٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداران ملک ندیم، انور سنجرانی، سید مقیم شاہ، اسمٰعیل بھٹی اور رمضان منگٹھار نے بتایا کہ قانون کے مطابق فیلڈ کے ایک کلو میٹر کے اطراف میں انسانی آبادی کو دوسری جگہ منتقل کرنا تھا اور فیلڈ کے 5 کلو میٹر اطراف میں تعلیم صحت، پینے کا صاف پانی، گیس روڈ، سمیت انسانی بنیادی سہولتیں مفت دینی ہے لیکن فیلڈ انتظامیہ نے ملکی بین الاقوامی قوانین پر عمل نہیں کیا، مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پرانسانی جانوں کو بچانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

Load Next Story