ایم کیو ایم پی ایس پی ہمارے ساتھ آجائیں تو پیپلز پارٹی کو ہرا سکتے ہیں پرویز مشرف

ایم کیو ایم کی سربراہی کرنا میرے لیے احمقانہ بات ہے اور میں یہ کبھی نہیں کرسکتا، سابق صدر


ویب ڈیسک November 12, 2017
ایم کیو ایم کی سربراہی کرنا میرے لیے احمقانہ بات ہے اور میں یہ کبھی نہیں کرسکتا، سابق صدر۔ فوٹو : فائل

سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور پی ایس پی متحد ہو کر نئے نام کے ساتھ ہمارے اتحاد میں شامل ہوجائیں تو پیپلز پارٹی کو مات دی جاسکتی ہے۔

دبئی سے اپنے ویڈیو پیغام میں آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین اور سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کراچی کی سیاست میں خواہ مخواہ میرا نام لیاجارہا ہے، اپنے آپ کو ایک گروہ تک محدود نہیں کرسکتا، ایم کیو ایم کی سربراہی کرنا میرے لیے احمقانہ بات ہے اور میں یہ کبھی نہیں کرسکتا، میری سوچ قومی سطح کی ہے جب کہ پی ایس پی نے پیش کش کی نہ ہی سربراہی کروں گا اور اپنی سوچ کی وضاحت پہلے بھی کرچکا ہوں۔

سابق صدر نے کہا کہ میں اپنے آپ کوایک علاقائی یا لسانی جماعت تک محدود نہیں کرسکتا، ایم کیو ایم سے نہیں بلکہ مہاجروں سے ہمدردی ہے مگر میں اپنے آپ کو صرف مہاجر برادری کا لیڈر نہیں سمجھتا، ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کا اتحاد غیرفطری تھا مگر مہاجروں کے لیے اچھا تھا۔ دونوں جماعتیں متحد ہو کر نئے نام کے ساتھ ہمارے اتحاد میں شامل ہوجائیں تو پیر پگاڑا اور دیگر سیاسی قوتوں کو ساتھ ملا کر پیپلز پارٹی کو مات دی جاسکتی ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے فارورڈ بلاکس کو ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں