ون ڈے سیریز بیٹسمینوں کو دباؤ سے آزاد ہوکر کھیلنا ہوگا جلال
معمولی سی بھی کو تاہی نقصان دہ ہوگی، مصباح الحق پر تنقید بے جا نہیں
سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شرمناک شکست کو بھول کر ون ڈے انٹر نیشنل سیریز میں نئے حوصلہ اور جذبہ کے ساتھ کامیابی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔
ون ڈے انٹر نیشنل میں پہلی ہیٹ ٹرک کرنے والے جلال الدین نے کراچی جیمخانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سیریز جیسی وکٹیں ہوں تو میزبان ٹیم پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں بھی کلین سوئپ کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن ان میچز کی وکٹیں اور کنڈیشنز پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہوں گی، دونوں ٹیموں کی کامیابی کے امکانات ففٹی ففٹی ہیں،شاہد آفریدی اور اکمل برادران کی آمد سے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
دباؤ کے باوجود عمر اکمل کچھ بھی کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے جبکہ کامران اکمل تجربہ کار بیٹسمین ہے،بولنگ میں سعید اجمل پر انحصار کے ساتھ ساتھ محمد حفیظ اضافی بولر کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کو دباؤ کی کفیت سے باہر نکل کر اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانا ہوگا جبکہ فیلڈنگ میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ورنہ معمولی سی بھی کو تاہی نقصان دہ ہوگی۔
ایک اور سوال کے جواب میں جلال الدین نے کہا کہ دفاعی انداز کے مالک ٹیسٹ کپتان مصباح الحق پر تنقید بے جا نہیں ہے، وہ حریف ٹیم کے خلاف قائدانہ صلاحیتوں کااظہار نہ کرسکے اور ناکام رہے،سابق ٹیسٹ اوپنر صادق محمد نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں بیٹسمینوں خاص طور پر اوپنرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہو گی، اگر پاکستان کو اچھا اسٹارٹ ملا تو اس کی بیٹنگ لائن مناسب اسکور کر سکے گی جبکہ بولنگ کے شعبہ میں بہتر نتائج کے حصول کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہوگی۔
ون ڈے انٹر نیشنل میں پہلی ہیٹ ٹرک کرنے والے جلال الدین نے کراچی جیمخانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سیریز جیسی وکٹیں ہوں تو میزبان ٹیم پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں بھی کلین سوئپ کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن ان میچز کی وکٹیں اور کنڈیشنز پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہوں گی، دونوں ٹیموں کی کامیابی کے امکانات ففٹی ففٹی ہیں،شاہد آفریدی اور اکمل برادران کی آمد سے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
دباؤ کے باوجود عمر اکمل کچھ بھی کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے جبکہ کامران اکمل تجربہ کار بیٹسمین ہے،بولنگ میں سعید اجمل پر انحصار کے ساتھ ساتھ محمد حفیظ اضافی بولر کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کو دباؤ کی کفیت سے باہر نکل کر اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانا ہوگا جبکہ فیلڈنگ میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ورنہ معمولی سی بھی کو تاہی نقصان دہ ہوگی۔
ایک اور سوال کے جواب میں جلال الدین نے کہا کہ دفاعی انداز کے مالک ٹیسٹ کپتان مصباح الحق پر تنقید بے جا نہیں ہے، وہ حریف ٹیم کے خلاف قائدانہ صلاحیتوں کااظہار نہ کرسکے اور ناکام رہے،سابق ٹیسٹ اوپنر صادق محمد نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں بیٹسمینوں خاص طور پر اوپنرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہو گی، اگر پاکستان کو اچھا اسٹارٹ ملا تو اس کی بیٹنگ لائن مناسب اسکور کر سکے گی جبکہ بولنگ کے شعبہ میں بہتر نتائج کے حصول کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہوگی۔