اسموگ اور ارباب اختیار

شہری علاقوں میں اسموگ اگلے ہفتے بارش اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث بتدریج ختم ہو جائے گی


Editorial November 13, 2017
شہری علاقوں میں اسموگ اگلے ہفتے بارش اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث بتدریج ختم ہو جائے گی:فوٹوفائل

دھواں اور فضائی آلودگی مل کر ''اسموگ''کی صورت میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کو گزشتہ ہفتوں سے اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں بے شمار افراد بیمار ہو کر اسپتالوں میں پڑے ہیں۔ اسموگ کی وجہ سے ٹریفک حادثات اور بیماریاں بڑھ گئی ہیں اور ہلاکتیں بھی ہو رہی ہیں۔

بعض تجزیہ نگار اسے بھارت سے آنے والی اذیت سے موسوم کر رہے ہیں جو ان کے بقول کھیتوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کی وجہ سے پیدا ہوئی، یہ کام تو ہمارے ہاں بھی ہورہا ہے لیکن ہمارے حکام کی طرف سے ابھی تک اس مصیبت سے نجات کا کوئی موثر توڑ دریافت نہیں کیا گیا سوائے اس کے کہ جلد ہی بارشوں کا موسم شروع ہونے والا ہے جو دم گھٹنے والی اس اسموگ کو بہا کر لے جائے گا۔ حکام کی اس حوالے سے ناکامی کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ان کے نزدیک سب سے زیادہ اہمیت انفرااسٹرکچر کے ان منصوبوں کی ہے جو بہت زیادہ نمایاں طور پر نظر آ رہے ہوں جن میں بڑے بڑے صنعتی ڈھانچے اور ٹرانسپورٹ کے لیے شاہراہوں کی تعمیر شامل ہے۔

ان کے مائنڈ سیٹ کے مطابق دیگر تمام مسائل کسی اور کے مسائل ہیں، ارباب اختیار کا ان سے کچھ لینا دینا نہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ لاہور، پشاور اور دیگر شہر جن سنگین مسائل سے دوچار ہیں ان کی ذمے داری حکومت کی نہیں ہے۔ جہاں تک سرحد پار کا تعلق ہے تو میڈیا کی اطلاعات کے مطابق وہاں متعلقہ حکام بڑے سنجیدگی سے بیٹھ کر ان مسائل کا جائزہ لینے اور ان سے نمٹنے کی راہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہاں پر بچوں کے اسکول بند کر دیے گئے ہیں اور کئی علاقوں میں کاروں کی آمدورفت کو ممنوع قرار دیدیا گیا ہے تاکہ دھویں کا کم سے کم اخراج ہو۔

دہلی میں پانی کے چھڑکاؤ کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ لیکن ہمارے ہاں صرف غیبی کمک کی آمد کا انتظار ہو رہا ہے اور شہریوں کو قدرت کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں شدید دھند اور اسموگ کے باعث بعض شاہراہوں کے مقامات پر حد نگاہ صفر ہو گئی جب کہ لاہور' اسلام آباد اور پشاور تک موٹروے کے کئی مقامات بند بھی رہے۔ ہوائی جہازوں کی پروازوں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا جس کی وجہ سے اندرون اور بیرون ملک کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور بعض منسوخ کر دی گئیں۔

ادھر محکمہ موسمیات نے پاکستانیوں کے لیے نوید سناتے ہوئے بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے جس سے اسموگ ختم ہونے کا امکان ہے، ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کی رات اور سوموار کو بلوچستان میں کہیں کہیں جب کہ سندھ میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، سوموار سے بدھ کے دوران خیبرپختونخوا، فاٹا، اسلام آباد، بالائی پنجاب(راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال ڈویڑن)، کشمیر، گلگت بلتستان میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری جب کہ جنوبی پنجاب (ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور ڈویژن) میں چند مقامات پر بارش متوقع ہے جس سے شہری علاقوں میں چھائی ہوئی اسموگ اگلے ہفتے بارش اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث بتدریج ختم ہو جائے گی۔

یہ تو غیبی امداد کی رحمت ہوگی جو ملک کے بے بس اورمجبور شہریوں کو ایک مصیبت سے نجات دلا دے لیکن سوال پھر وہی ہے کہ ہماری حکومتیں اور افسرشاہی کس مرض کی دواہے، اگلے سال پھر یہی صورتحال ہوگی اور یہی غیبی امداد کا انتظار۔کیا ارباب اختیار کی یہ ذمے داری نہیں کہ وہ اس مصیبت کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدہ کوششوں کا آج سے آغاز کردیں تاکہ آیندہ برس شہری سکھ کا سانس لے سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں