انٹرنیٹ سے مصنوعات کی فروخت اور خدمات کی فراہمی فروغ پانے لگی

کمپنیوں کی ویب سائٹ اور ایپلی کیشن سے گھر بیٹھے ہر چیز منگوائی جا سکتی ہے

آرڈرز کی ترسیل کیلیے گاڑیوں اور موٹر سائیکل چلانے والے ڈرائیور، ہیلپر اور منیجرز کو مستقل روزگارمل گیا۔ فوٹو: فائل

موبائل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ نے انسانی زندگی کو مزید آسان بنادیا، جدید ٹیکنالوجی ضروریات زندگی کو پورا کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ بن گئی۔

پاکستان میں انٹرنیٹ کے ذریعے مصنوعات کی فروخت اور خدمات کی فراہمی کا شعبہ (ای کامرس) تیزی سے فروغ پارہاہے اب آپ کو گھر بیٹھے اپنی کار یا موٹرسائیکل کی مرمت کرانی ہو یا گھر میں پلمبر، الیکٹریشن یا کار پینٹر کی خدمات درکارہوں اندرون و بیرون شہر سفر کے لیے سفری سہولت درکار ہو یا سفر کے دوران ہوٹل میں قیام کے لیے کمرہ بک کرانا ہو سب کچھ انٹرنیٹ اور موبائل کے ذریعے آسان ہوچکا ہے حتیٰ کہ اب گھریلو سودا سلف گھروں پر ڈیلیور کرنے کی خدمات بھی آن لائن فراہم کی جارہی ہیں اور اس رجحان میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔

دنیا کی بڑی اور معروف آن لائن کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں خدمات کی فراہمی شروع کرچکی ہیں جبکہ پے پال، ٹریڈ کی اور علی بابا جیسی عالمی کمپنیاں بھی پاکستان کا رخ کررہی ہیں، ساتھ ہی مقامی کمپنیوں اور ویب سائٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے پاکستان بھر میں 200 سے زائد آن لائن گراسریز اسٹور خدمات فراہم کر رہے ہیں جن کے ذریعے ملک کے تمام بڑے شہروں میں گھریلو سودا سلف گھروں پر پہنچانے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ 250کے لگ بھگ ایسے آن لائن اسٹورز بھی موجود ہیں جو صرف اشیا اور کمپنیوں کی تشہیر کرتے ہیں اور صارفین کو رعایتی پروموشن اور سیل ڈسکاؤنٹ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں ان کمپنیوں کی ویب سائٹ یا موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے دال چینی آٹا چاول سے لے کر چکن، بکرے اور گائے کے گوشت کے علاوہ تمام پیک آئٹم، ناشتہ، ڈیری مصنوعات، کاسمیٹکس، بچوں کے کھلونے ، لوازمات، پھل اور سبزیاں بھی گھر بیٹھے آرڈر کرکے منگوائی جاسکتی ہیں ہر بڑے آن لائن اسٹورز پر 8 سے 10ہزار مصنوعات فروخت کی جاتی ہیں۔


ایسی ہی آن لائن اسٹورز میں سے ایک میری دکان ڈاٹ پی کے بھی ملک بھر میں خدمات فراہم کررہی ہے کمپنی کے ڈائریکٹر اقبال احمد نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملک میں موبائل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے 3 سال قبل آن لائن اسٹور قائم کیا جس کے تھرڈ پارٹی وینڈرز پورے ملک میں موجود ہیں جو ایک سے دو روز میں آرڈرز کی تکمیل کررہے ہیں۔

کمپنی کو زیادہ تر برانڈڈ اشیا اور گھریلو سودا سلف کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں جن کی اسی روز ڈیلیوری کردی جاتی ہے ڈیلیور کی جانے والی اشیا کی قیمت ڈیلیوری کے وقت نقد وصول کی جاتی ہے2000 روپے تک کی اشیا بغیر کسی ڈلیوری چارجز ڈیلیور کی جاتی ہیں اور صارفین کے کسی اعتراض یا توقع پر پورا نہ اترنے کی صورت میں ریٹرن پالیسی کے مطابق واپس لی جاتی ہیں۔

کمپنی کے صرف کراچی میں ایک ہزار مستقل گاہک ہیں جو ماہانہ بنیاد پر سوداسلف منگوانے کے ساتھ ضرورت پڑنے پر دیگر اشیا کے آرڈرز بھی دیتے رہتے ہیں کمپنی کے کورنگی صنعتی ایریا میں گودام (ویئرہاؤس) موجود ہیں جہاں پیک اشیا کا ذخیرہ رکھا جاتا ہے جبکہ الیکٹرانکس مصنوعات اور مہنگی اشیا دیگر بڑے ڈیلروں سے لے کر ڈیلیور کیے جاتے ہیں۔

ہر آن لائن گراسری اسٹور 100سے زائد افراد کو براہ راست اور لاکھوں افراد کو بالواسطہ روزگار فراہم کررہا ہے جب کہ ای کامرس ویب سائٹ اور ایپلی کیشن کے ساتھ منسلک نیٹ ورک کو فعال رکھنے کے لیے آئی ٹی اور انٹرنیٹ ماہرین کی خدمات لی جاتی ہیں اور آرڈرز کی ترسیل کے لیے کمرشل گاڑیوں اور موٹر سائیکل چلانے والے ڈرائیورز، ہیلپرز اور منیجرز کو روزگار ملتا ہے۔

ای کامرس گراسریز اسٹورز کو ایک آن لائن پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے ملک کے سب سے بڑے اور قدیم تھوک مارکیٹ کراچی کے جوڑیا بازار کے نام پر ایک تھوک آن لائن مارکیٹ قائم کی جاچکی ہے جس میں جوڑیا بازار کی طرز پر ہول سیلرز، ڈیلرز، امپورٹرز، انشورنس کمپنیوں، بینک، شپنگ ایجنٹس اور تجارتی انجمنوں کے لنک دیے گئے ہیں جب کہ گراسریز کے علاوہ دیگر تجارتی مصنوعات اور خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے بارے میں معلومات مہیا کی جاتی ہیں۔
Load Next Story