یوٹیوب کی بحالی کا فیصلہ جلد ہو جائیگا وزیر دفاع قومی اسمبلی سے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن بل منظور

پن بجلی کی پیداوار5ہزارمیگاواٹ کم ہوئی، بھارت کوپسندیدہ قراردیا نہ ریلوے کی نجکاری ہوگی، این جی اوزکی چھان بین ہوگی


Numainda Express March 07, 2013
2ترمیمی بل، انسداد دہشتگردی بل پر رپورٹ پیش، ارکان کو بدنام کرنیوالے اینکرز کیخلاف کارروائی کیلیے قرارداد منظور فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ یوٹیوب کی بحالی کا فیصلہ ایک دو روز میں ہو جائیگا۔

بدھ کو پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ یوٹیوب کی بندش سے نوجوان نسل کو ریسرچ میں مشکلات کا سامنا ہے، اس مسئلے کو حل کیا جائے۔ وزیر دفاع نوید قمر نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے، ویب سائٹ کھولنے کافیصلہ ایک دو روز میں ہوجائیگا۔ وزیر مملکت پانی وبجلی تسنیم احمد قریشی نے توجہ دلاؤ نوٹس پربتایا کہ پانی سے بجلی پیدا کرنے کی استعداد6600 سے کم ہوکر 1500 میگاواٹ رہ گئی ہے اس وقت صرف 8 تا 10 گھنٹے علانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ صرف ہنگامی حالت میں کی جاتی ہے، گزشتہ دنوں ایک پیداواری یونٹ ٹرپ کرنے سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

وزیر مملکت تجارت عباس خان آفریدی نے بتایا کہ بھارت کو ابھی تک تجارت کیلیے پسندیدہ ملک قرار نہیں دیا گیا۔ وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے بتایا کہ ریلوے کو نجی شعبہ کے حوالے کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ریلوے کی حالت بہتر بنانے میں بیوروکریسی رکاوٹ ہے۔



 

پارلیمانی سیکریٹری برائے داخلہ غلام مجتبیٰ کھرل نے بتایا کہ کوئی بھی رکن قومی اسمبلی اپنے علاقے میں کام کرنیوالی این جی اوز سے باز پرس کرسکتا ہے، اسلام آباد میں کام کرنیوالی مقامی این جی اوز کے حوالے سے چھان بین کی جائیگی۔ ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ ہر گھر میں این جی او کھلی ہے، ایجنسیوں کو ان پر چیک رکھنا چاہیے۔ اے این پی کی رکن بشریٰ گوہر نے کہا کہ پنجاب حکوت کو کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کے حوالے سے الزام تراشیوں کی وضاحت کرنی چاہیے۔

مسلم لیگ ہم خیال کے رکن ہمایوں سیف اللہ نے کہا ہے کہ براہ راست ٹیکس وصولیوں کی شرح 80 فیصد تک ہونی چاہیے۔ دریں اثناء قومی اسمبلی نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ترمیمی بل 2013 اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن ترمیمی بل 2013ء ، مساحت و نقشہ کشی بل 2013 اور انسداد دہشتگردی کی دوسری ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم نے قرارداد پیش کی کہ ایسے تمام اینکر پرسنز جو پارلیمنٹ اور پارلیمنٹرینز کیخلاف اپنے ذاتی ایجنڈے کے تحت پروگرام کر رہے ہیں ، یہ ایوان ان کی مذمت کرتا ہے اور ٹی وی مالکان سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایسے ٹی وی اینکرز کیخلاف موثر کارروائی کی جائے۔ قومی اسمبلی نے اس قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ اسپیکر ڈاکٹرفہمیدہ مرزانے کہا کہ میڈیا ذمے دارانہ رپورٹنگ کرے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں