بازاروں اور سڑکوں پر اچانک فائرنگ سے افرا تفری کاروبار بند کراچی میں8افراد کا قتل2گاڑیاں جلا دی گئیں

گلستان جوہرمیں جسقم،ملیرمیں متحدہ کاکارکن ہلاک،کورنگی ،لانڈھی، سائٹ اور قائد آباد میں 4ہلاکتیں،لیمارکیٹ سے لاش ملی

کراچی: نامعلوم افراد کی فائرنگ اور افواہوں کے بعد صدر میں افراتفری کے دوران گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

MUMBAI:
کراچی میں پولیس ورینجرز سمیت قانون نافذکرنیوالے دیگراداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے ۔

شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات کے دوران متحدہ قومی موومنٹ اورجئے سندھ قومی محاذکے کارکن سمیت8 افراد ہلاک اور9زخمی ہوگئے،بدھ کونامعلوم افرادکی جانب سے اچانک شہرمیں ہوائی فائرنگ کاسلسلہ ہوگیاجس کے باعث شدید خوف وہراس پھیل گیا،تجارتی وکاروباری مراکز،پٹرول پمپ بندہوگئے،اس دوران2 گاڑیاں نذرآتش کردی گئیں، شہرمیں افواہوں کا بازارگرم رہااور شدیدافراتفری مچ گئی۔

سڑکوں سے ٹریفک غائب ہوگیا،رینجرزنے بس جلاتے اور دکانیں بندکراتے ہوئے9افراد کو حراست میں لے لیا، حیدر آباد ،نوابشاہ،میرپورخاص،سکھرسمیت کئی شہروںمیں بھی میں فائرنگ سے خوف وہراس پھیل اوردکانیں اورکاروباربند ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق ملیرکے علاقے سموں گوٹھ میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے26سالہ عبدالواحدعرف شہزاد ہلاک ہوگیا،مقول مسرت کالونی ملیرسٹی کا رہائشی اورمتحدہ قومی موومنٹ کاکارکن اور واٹربورڈکاملازم تھاجومنگل کی رات سے لاپتہ تھا۔گلستان جوہرمیں جوہرکمپلیکس میں درزی کی دکان پرفائرنگ سے43 سالہ محمدعلی ہلاک ہوگیا،مقتول جئے سندھ قومی محاذ کا کارکن تھا۔لانڈھی کے علاقے ساڑھے پانچ نمبرپر اولیا مسجد کے قریب گوشت مارکیٹ میںفائرنگ سے 35 سالہ راشد ہلاک ہوگیا۔

لانڈھی اسماعیل گوٹھ کے قریب فائرنگ سے25سالہ بلال ہلاک جبکہ26سالہ مقبول زخمی ہوگیا، مقتول اور مضروب مقامی فیکٹری کے ملازم ہیں،دونوں اجمیری کالونی کے رہائشی ہیں۔کورنگی ڈھائی نمبرپرکوسٹ گارڈچورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے60 سالہ قادرحسین ہلاک ہوگیا،مقتول مقامی گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا اورفیکٹری جارہا تھا ۔ لیمارکیٹ میں دودھ منڈی سے ایک شخص کی لاش ملی جسے نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا، مقتول کی شناخت31 سالہ پشدخان کے نام سے ہوئی جوکہ پیشے کے اعتبارسے سوزوکی ڈرائیور تھا،مقتول کا آبائی تعلق باجوڑسے تھا۔




کھڈامارکیٹ میں فائرنگ سے7 سالہ مسکان دختر پرویز،22 سالہ صدام اور55 سالہ جلال زخمی ہوگیا۔دو ملزمان نعیم مندرا اور کامران پٹنی نے امن کمیٹی کے دفترپرفائرنگ کی تھی اور اسی دوران فائرنگ کی زدمیں آکر3افراد زخمی ہوگئے۔اورنگی ٹاؤن پاکستان بازارمیں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے16 سالہ محمد یوسف زخمی ہوگیا۔ملیرلیاقت مارکیٹ میں فائرنگ سے25سالہ علی حیدر،الفلاح کے علاقے شمسی سوسائٹی میں25سالہ علی، بفرزون کے علاقے سیکٹر15-Bمیں اہلسنت والجماعت کاکارکن25سالہ محمد رفیق جبکہ بلدیہ ٹاؤن چارنمبرپرڈکیتی کے دوران مزاحمت پرفائرنگ سے جہانگیرزخمی ہوگیا۔

رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حبیب بینک چورنگی کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 45 سالہ پولیس اہلکارفضل امین کونامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے،مقتول سائٹ اے تھانے میں تعینات اورڈیوٹی پروردی پہن کرآرہا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گیا،مقتول فرنٹیئر کالونی کا رہائشی تھا۔قائدآباد کے علاقے گلشن بونیرمیں گھرکے باہربیٹھے ہوئے 2 افراد 40 سالہ قادرگل اور 30 سالہ نذر گل نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے جنھیں جناح اسپتال لے جایاگیاجہاں قادرگل دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔

مقتول اورزخمی کاآبائی تعلق کوئٹہ سے ہے۔ بدھ کی دوپہراچانک نامعلوم مسلح افرادکراچی میں سڑکوں پر نکل آئے اورمتعدد علاقے بند کرادیے،صدر ، ریگل ، پریڈی اسٹریٹ ، ٹاور ، برنس روڈ ، ایم اے جناح روڈ ، تین ہٹی ، لیاقت آباد ، کریم آباد ، عزیزآباد ، عائشہ منزل ، واٹر پمپ ، انچولی ، گلبرگ ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، بہادر آباد ، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد ، لانڈھی ، کورنگی ، پی آئی ڈی سی ، شاہ فیصل کالونی اور دیگرعلاقوں میں فائرنگ کے باعث بھگدڑ مچ گئی ، شہر میں افراتفری کاعالم چھایا رہا ، فوری طور پر کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ ہواکیاہے،مختلف افواہیں گردش کرتی رہیں۔

جس میں متعددسیاسی رہنماؤں کا قتل اور گرفتاریاں سرفہرست رہیں،شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بندہوگیا جس سے شہریوں اور خصوصاً ملازمت پیشہ خواتین کو پریشانی کا سامنا رہا ، تمام بڑے بازار بندہوگئے اورشارع فیصل سمیت متعدد شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا،پٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشن بھی بندہوگئے،اس دوران نامعلوم افرادنے لانڈھی چار نمبر مسافر کوچ رجسٹریشن نمبر PE-3204 کو آگ لگادی جبکہ نیو کراچی میں ڈسکو موڑکے قریب مسافر بس رجسٹریشن نمبر JE-6039 کونذر آتش کردیاگیا ،رینجرز نے موقع سے 7افراد کو حراست میں لے لیاجن کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے بہے،رینجرز نے ڈیفنس میں خیابان شہباز کے قریب کارروائی کرتے ہوئے دکانیں بندکرانے کے الزام میں2 ملزمان کوگرفتارکرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا ۔

ادھر حیدرآباد اورلطیف آباد میں بھی نامعلوم افرادنے ہوائی فائرنگ کی جس کے باعث تمام بازاراور مارکیٹیں بندہوگئیں نامعلوم افرادنے جگہ جگہ ٹائرجلائے اورسڑکوں پررکاوٹیں کھڑی کرکے آمدورفت بندکردیں، شہرکے مختلف علاقوں میں اچانک ہوائی فائرنگ سے شدید خوف وہراس پھیل گیا، دکانیں اور بازار بندہونا شروع ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے حیدرآبادشہراورلطیف آباد کی تمام مارکیٹیں، بازار اور گلی کوچوں میں واقع پان کے کیبنزتک بندہوگئیں،نامعلوم افراد نے حیدرآباد شہر اور لطیف آباد کے مختلف چوراہوں اور دیگر مقامات پر ٹائرجلائے اور بڑی بڑی رکاوٹیں کھڑی کردیں۔
Load Next Story