بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے 50 کروڑ ڈالر مختص کردیے جنرل زبیر
بھارت نے پاکستان کیخلاف محدود جنگ چھیڑی ہوئی ہے جو بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف
QUETTA:
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بدستور جوہری جنگ کے خطرات کا پیش خیمہ ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف ذیلی روایتی جنگ جاری ہے، جو کسی وقت بھی بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے 50 کروڑ ڈالر مختص کر رکھے ہیں، ٹی ٹی پی ۔ را اور بلوچ علیحدگی پسندوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی جا رہی ہے۔
جنرل زبیر محمود حیات کا کہنا تھا کہ بھارت سیکولر اسے انتہا پسند ملک بن چکا ہے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور پاکستان کے خلاف بھارتی رویہ اس کی مثال ہے،گزشتہ کچھ عرصے میں 160 کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے، پیلٹ گن کے استعمال کی وجہ سے 7 ہزار 700 سے زائد کشمیریوں کی بینائی جاچکی ہے دوسری جانب بھارت نے ایل او سی اور کنٹول لائن پر 1200 سے زائد بار فائربندی کی خلاف ورزیاں کیں اور اب تک بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 1000 سے زائد شہری اور 300 فوجی شہید ہوچکے ہیں۔
جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ دنیا کے مستقبل کی اقتصادی اور فوجی طاقتیں جنوبی ایشیا میں ہیں اس لیئے ممالک کو روکنے اور گھیرنے کی پالیسی خطے کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہر سطح پر سازش کی جارہی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی نے سی پیک کے خلاف سیل بنارکھا ہے جب کہ بھارت خطے میں امن و استحکام کو خطرات سے دوچار کررہا ہے اور ٹی ٹی پی ، را اور بلوچ علیحدگی پسنوں کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے ہم تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں لیکن بھارت آّگ سے کھیل رہا ہے ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں لیکن اپنے دفاع سے غافل نہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان اور مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل چاہتا ہے، افغانستان ایشیا کا گیٹ وے ہے اور یہاں عدم استحکام خطے کے لئے نقصان دہ ہے اور پاکستان افغان عدم استحکام کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ افغانستان میں کمزور گورننس، فوج، حکومت، معیشت، دراڑ زدہ مفاہمتی عمل اور افغان سرزمین پر دہشت گردی کے ٹھکانے کلیدی مسائل کا باعث اور پیش خیمہ ہیں۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بدستور جوہری جنگ کے خطرات کا پیش خیمہ ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف ذیلی روایتی جنگ جاری ہے، جو کسی وقت بھی بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے 50 کروڑ ڈالر مختص کر رکھے ہیں، ٹی ٹی پی ۔ را اور بلوچ علیحدگی پسندوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی جا رہی ہے۔
جنرل زبیر محمود حیات کا کہنا تھا کہ بھارت سیکولر اسے انتہا پسند ملک بن چکا ہے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور پاکستان کے خلاف بھارتی رویہ اس کی مثال ہے،گزشتہ کچھ عرصے میں 160 کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے، پیلٹ گن کے استعمال کی وجہ سے 7 ہزار 700 سے زائد کشمیریوں کی بینائی جاچکی ہے دوسری جانب بھارت نے ایل او سی اور کنٹول لائن پر 1200 سے زائد بار فائربندی کی خلاف ورزیاں کیں اور اب تک بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 1000 سے زائد شہری اور 300 فوجی شہید ہوچکے ہیں۔
جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ دنیا کے مستقبل کی اقتصادی اور فوجی طاقتیں جنوبی ایشیا میں ہیں اس لیئے ممالک کو روکنے اور گھیرنے کی پالیسی خطے کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہر سطح پر سازش کی جارہی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی نے سی پیک کے خلاف سیل بنارکھا ہے جب کہ بھارت خطے میں امن و استحکام کو خطرات سے دوچار کررہا ہے اور ٹی ٹی پی ، را اور بلوچ علیحدگی پسنوں کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے ہم تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں لیکن بھارت آّگ سے کھیل رہا ہے ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں لیکن اپنے دفاع سے غافل نہیں۔
جنرل زبیرمحمود حیات نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان اور مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل چاہتا ہے، افغانستان ایشیا کا گیٹ وے ہے اور یہاں عدم استحکام خطے کے لئے نقصان دہ ہے اور پاکستان افغان عدم استحکام کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ افغانستان میں کمزور گورننس، فوج، حکومت، معیشت، دراڑ زدہ مفاہمتی عمل اور افغان سرزمین پر دہشت گردی کے ٹھکانے کلیدی مسائل کا باعث اور پیش خیمہ ہیں۔