سانحہ عباس ٹاؤن از خود نوٹس وزیر اعلیٰ سندھ کا فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان

عباس ٹاون واقعےکی تحقیقات کرارہے ہیں اورجلد ہی سانحہ عباس ٹاؤن کےملزمان کو کیفرکردارتک پہنچایاجائےگا,وزیر اعلیٰ سندھ۔

عباس ٹاون واقعےکی تحقیقات کرارہے ہیں اورجلد ہی سانحہ عباس ٹاؤن کےملزمان کو کیفرکردارتک پہنچایا جائےگا ,وزیر اعلیٰ سندھ۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ عباس ٹاؤن از خود نوٹس کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج 2گھنٹے میں سماعت کرکے چلے گئے، عدالت کو ہمیں سننا چاہیے تھا موقف جانے بغیر کسی کو سزا دینا درست نہیں۔

سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ شور مچایا جا رہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن کے وقت شہر بھر کی پولیس شرمیلا کی منگنی میں تھی، ان کی منگنی رات 9 بجے تھی جبکہ دھماکا شام 7 بجے ہوا ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حکومت یا انتظامیہ کا کوئی شخص دھماکے کی جگہ 4 گھنٹے تک نہیں پہنچا حالانکہ واقعے کے 40 منٹ بعد آئی جی سندھ عباس ٹاؤن پہنچ گئے تھے۔


وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے متعلق عدالتی فیصلے پر افسوس ہے، سپریم کورٹ کو حکومت کا موقف بھی سننا چاہئے تھا۔ سپریم کورٹ کے جج 2گھنٹے میں سماعت کرکے چلے گئے، عدالت کو ہمیں سننا چاہیے تھا موقف سنے بغیر کسی کو سزا دینا درست نہیں۔ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد امریکا میں کسی نے استعفیٰ نہیں دیا تھا، ہم خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بہت جلد مشتعل ہوجاتے ہیں، واقعے کی تحقیقات کرا رہے ہیں اور جلد ہی سانحہ عباس ٹاؤن کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
Load Next Story