سوات ملالہ حملہ کیس شواہد کی کمی کے باعث ناقابل سماعت قرار

وکیل استغاثہ نے سوات پولیس کوملالہ کا بیان ریکارڈ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

ملالہ یوسف زئی کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے تاحال کوئی لائحہ عمل طے نہیں ہوا ، تفتیشی افسر۔ فوٹو: فائل

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے وکیل استغاثہ نے طالبہ ملالہ یوسفزئی پر ہونے والے حملے کے مقدمے کو شواہد کی کمی کی بنا پر ناقابلِ سماعت قرار دے کر پولیس کو واپس کردیا ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے وکیل کا مؤقف ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کے مقدمے میں پولیس نے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے اس لئے یہ کیس سماعت کے قابل نہیں۔ وکیل استغاثہ نے سوات پولیس کوملالہ کا بیان ریکارڈ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔



دوسری جانب ملالہ حملہ کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عبد الواحد کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسف زئی کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے تاحال کوئی لائحہ عمل طے نہیں ہوا کیونکہ بچی کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے سوات سے کوئی ٹیم لندن جائے گی یا پھر کسی اور طریقے سے بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔


واضح رہے کہ گزشتہ برس مینگورہ میں ملالہ یوسف زئی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ اسکول سے اپنے گھر جارہی تھی۔ اس حملے میں ملالہ کی 2 سہیلیاں شازیہ اور کائنات بھی زخمی ہوگئی تھیں۔ اس واقعے کی ایف آئی آر تھانہ سیدو شریف میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کی گئی تھی جبکہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔


Load Next Story