حکومت نے الیکشن کمیشن کے مجوزہ کاغذات نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کردیا

کاغذات نامزدگی کی منظوری موجودہ شکل میں نہیں دی جاسکتی، وزارت قانون کے وفد کی الیکشن کمیشن پر وضاحت


Numainda Express March 07, 2013
جو بھی اعتراضات ہیں وہ تحریری شكل میں دیے جائیں جن کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن اپنے مؤقف سے وزارت قانون کو آگاہ کرے گا، الیکشن کمیشن کی وضاحت۔ فوٹو: فائل

حکومت نے الیکشن کمیشن کے مجوزہ کاغذات نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے انتخابی شیڈول مانگ لیا ہے۔

وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک كی سربراہی میں وفد نے چیف الیكشن كمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات كی اور الیكشن كمیشن كی جانب سے آئندہ انتخابات كے موقع پر امیدواروں كے لئے تیار كردہ كاغذات نامزدگی فارم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن پر واضح کیا کہ اس کی منظوری موجودہ شکل میں نہیں دی جاسکتی۔ الیكشن كمیشن نے وفد پر واضح كیا کہ جو بھی اعتراضات ہیں وہ تحریری شكل میں دیے جائیں جن کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن اپنے مؤقف سے وزارت قانون کو آگاہ کرے گا۔

ملاقات كے بعد میڈیا سے گفتگو كرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے كہا كہ ہم اعتراضات كو عام نہیں كرنا چاہتے ورنہ بدمزگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے، صدر آصف زرداری جب اس كی منظوری دیں گے تو ان اعترضات كو منظر عام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے كہا كہ الیكشن كمیشن سے كہا گیا ہے كہ امیدواروں كے كاغذات نامزدگی كی جانچ پڑتال میں آئین كے آرٹیكلز 62 اور 63 پر عمل درآمد كیا جائے لیكن اس كی ذیلی شقوں كی گہرائی تک نہ جائیں کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوں گے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں كہ حساس معاملات كو جلد بازی میں طے نہ كیا جائے اور جو كچھ بھی كیا جائے قانون كے مطابق كیا جائے۔ انہوں نے كہا كہ صدر زرداری كو كاغذات نامزدگی فارم كی منظوری كا آئینی اختیار ہے اور کاغذات نامزدگی فارم منظوری کے لئے جلد صدر کو بھیجا جائے گا۔

سینیٹ میں انتخابی اصلاحات كے حوالے سے پیش كردہ بل کے حوالے سے وزیر قانون نے کہا کہ اس وقت كچھ نہیں كہا جاسكتا کہ قومی اسمبلی کی بقیہ مدت میں یہ بل منظور ہوگا یا نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں